اسلام آباد: دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت کشمیر کی سیاسی جماعتوں پر عائد پابندیاں فوری طور پر ہٹائے۔
میڈیا کو دی گئی ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ اسحاق ڈار نے وزیر خارجہ کے عہدے کا چارج لے لیا ہے، جس کے بعد انہیں مختلف ایشوز پر بریفنگز دی جا رہی ہیں۔آنے والے دنوں میں وزیرخارجہ کی مصروفیات کے حوالے سے بریفنگ دیں گے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان غزہ میں فلسطینیوں پر مظالم کے لیے تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ اقوام متحدہ اسرائیل کا ظلم بند کرائے ۔ غزہ میں ہونے والے مظالم پر تشویش ہے۔ امداد تقسیم کرنے کے مقامات پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔ یہ غیر انسانی حرکت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیر نیشنل فرنٹ پر بھارتی پابندی کی شدید مذمت کرتا ہے۔ بھارت فوری طور پر کشمیر کی سیاسی جماعتوں پر سے پابندی ہٹائے ۔ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی،اخلاقی و سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے یورپی یونین سے اہم اور وسیع تعلقات ہیں۔ جی ایس پی پلس ان تعلقات کا اہم جزو ہے۔ گزشتہ ہفتے فریقین کے سیاسی مذاکرات کا نواں دور ہوا۔ دونوں فریق مل کر تمام شعبوں میں کام جاری رکھیں گے۔ اس حوالے سے سب کمیٹی کا اجلاس 29 مارچ کو شیڈول ہے۔ پاکستان امریکا کے ساتھ بھی تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ امید کرتے ہیں کہ امریکی کانگریس دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے لیے کردار ادا کرتی رہے گی۔
دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے 11 مارچ کو بھارتی میزائل ٹیسٹ کو نوٹ کیا ہے۔ بھارت نے پاکستان کو میزائل تجربہ سے پہلے آگاہ کیا۔ یہ آگاہی معاہدے کے مطابق 3 روز قبل نہیں دی گئی۔ معاہدے کے مطابق آگاہی دے جانی چاییے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان رابطے کے بہت سے چینلز ہیں۔ افغانستان کے ساتھ دہشت گردی سمیت دیگر ایشوز پر بات چیت ہوتی رہتی ہے۔
دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں سے متعلق بھی بات ہوتی ہے۔ تمام ممالک سے اچھے تعلقات ہماری خارجہ پالیسی ہے۔ پاکستان چاہتا ہے کہ ایشیا پیسفک امن کا خطہ ہو۔