کراچی: وفاقی حکومت نے نجی ادارے پاک کار زون کے لیے سندھ حکومت سے ضلع ٹھٹھہ میں پرائیوٹ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے لیے ایک ہزار ایکڑ زمین مانگ لی ہے۔
وفاقی وزارت صنعت کے اعلیٰ سطعی اجلاس میں بتایا گیا کہ میسرز پاکستان کار اینڈ مشنری زونز پرائیوٹ لمیٹڈ ( پانامز ) کو پرائیوٹ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون بنانے کے لیے ضلع ٹھٹھہ میں زمین درکار ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزارت میری ٹائم افیئرز کے نمائندے، سیکریٹری لینڈ یوٹیلائیزیشن بورڈ آف ریونیو سندھ، پورٹ قاسم کے نمائندے، اور محکمہ سرمایہ کاری سندھ کے نمائندے نے شرکت کی۔
سیکریٹری لینڈ یوٹیلائیزیشن نے اجلاس کو بتایا کہ ضلع ٹھٹھہ میں قومی شاہراہ سے 6 کلومیٹر دور زمین موجود ہے جبکہ زمین کو کارآمد بنانے کے لیے برانچ روڈ پر کارپٹ کرنے کی ضرورت ہے۔
چیف ایگزیکٹو نے وضاحت مانگی کہ ابھی تک یہ طے نہیں کیا گیا کہ ان 6 کلومیٹر میں ترقیاتی کام حکومت سندھ کرائے گی یا پاکامز کرائے گی، لینڈ یوٹیلائیزیشن کے نمائندے نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت سندھ ان 6 کلومیٹر کے علاقے میں ترقیاتی کام کرائے گی، تاکہ پاکامز کو سہولت فراہم کی جاسکے۔
سندھ حکومت نے اس سلسلے میں پاکامز سے پروجیکٹ فزیبلٹی رپورٹ ، فنانشل کلوز آف دی پروجیکٹ یا اخراجات کے ذرائع، ماسٹر پلان، ڈیزائن اینڈ لے آؤٹ، جیوٹیکنیکل رپورٹ اینڈ ٹوپوگرافیکل سروے اور ماحولیات پر پڑنے والے اثرات کی تجزیاتی رپورٹ مانگ لی ہے، مطلوبہ دستاویزات مل جانے کے بعد کیس کمیٹی کے حوالے کیا جائے گا۔
اجلاس میں متفقہ طور پر چار فیصلے کیے گئے، پہلا یہ کہ اس اسٹیج پر پاکامز ماسٹر پلان اور ڈیزائن لے آؤٹ فراہم نہیں کرے گا کیونکہ یہ دستاویزات تب بنیں گی، جب زمین کا قبضہ دیا جائے گا، محکمہ لینڈ یوٹیلائیزیشن کی جانب سے اسٹیٹ بینک کو درخواست کی جائے گی کہ ویلیوئیٹر کی خدمات حاصل کی جائیں تاکہ زمین کی قیمت کا تعین کیا جاسکے۔
محکمہ لینڈ یوٹیلائیزیشن اس بات کا پابند ہوگا کہ ایک ہزار ایکڑ زمین دینے کا انتظام کرے گا اور 6 کلومیٹر کی روڈ بھی بنائے گا، محکمہ لینڈ یوٹیلائیزیشن اس ضمن میں تازہ ترین صورتحال سے وفاقی وزارت صنعت کو آگاہ کرے گا۔