اسلام آباد: ایف آئی اے نے صحافیوں کیخلاف مقدمات واپس لینے کی یقین دہانی کرادی۔
سپریم کورٹ میں صحافیوں کو ہراساں کرنے کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ ہم نے 2021 میں ازخود نوٹس لیا تھا، اس وقت صحافیوں کو ہراساں اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اس وقت اگر فیصلہ ہو جاتا تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا، وہ معاملہ ایف آئی اے نوٹس ملنے سے زیادہ سنگین تھا، جو لوگ پیچھے ہٹ گئے ان کی بھی کمزوری ہے، الزام تو لگایا جاتا ہے مگر عدالت پیش ہو کر موقف نہیں دیا جاتا، پاکستان میں میڈیا اور صحافیوں کے ساتھ کیا ہوا اس پر تو کتابیں لکھی جا سکتی ہیں۔
صحافیوں کے وکیل نے کہا کہ پیکا کی ایک سیکشن 20 ہے جسے باربار غلط استعمال کیا جاتا ہے۔