پشاور: پختونخوا کے مختلف علاقوں میں بارش کے دوران چھتیں گرنے سے 4 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ پشاور تاریکی میں ڈوب گیا۔
زرائع کے مطابق صوبے کے مختلف اضلاع میں بارشوں کے دوران کمزور چھتیں گر جانے سے ملبے تلے دب کر کئی افراد زخمی بھی ہوئے جب کہ پیسکو کے تمام فیڈرز ٹرپ کر جانے سے صوبائی دارالحکومت میں 24 گھنٹے سے زائد بجلی معطل رہی۔
محکمہ منوسمیات کے مطابق پشاورسمیت خیبرپختونخوا کے تمام اضلاع میں وقفے وقفے سے بارش جاری رہنے کاامکان ہے۔ ہزارہ اور ملاکنڈ ڈویژن میں گرج چمک کے ساتھ مزیدبارشوں کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے۔
بارش کے بعد پشاور کا کم سے کم درجہ حرارت 15 اور زیادہ سے زیادہ 20 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش چیراٹ میں 66ملی میٹر ریکارڈ ہوئی۔ اس کے علاوہ دیر64،مالم جبہ 55،پشاور48،تخت بائی35،شیدو شریف55جبکہ چترال میں 23ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
بارش کے ساتھ ساتھ خیبرپختونخوا کے بالائی اضلاع میں برف باری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کالام میں 5 انچ تک برفباری ریکارڈ ہو چکی ہے۔
دریں اثنا بارش کیے دوران پشاور میں پیسکو کے تمام فیڈرز ٹرپ کر جانے سے پورا شہر تاریکی میں ڈوب گیا ۔ 24 گھنٹوں سے معطل بجلی ہونے کی وجہ سے شہریوں نے سحری بھی اندھیرے میں تیار کی جب کہ طویل بریک ڈاؤن کی وجہ سے یو پی ایس سمیت دیگر متبادل انتظامات بھی بند ہو گئے۔
ترجمان پیسکو کے مطابق بارش کے باعث 45 فیڈر متاثر ہوئے تھے جس کے بعد بجلی بحالی کا کام جاری ہے۔
دوسری جانب ریسکیو 1122 شانگلہ کے مطابق تحصيل الپوری لیلونی بانڈہ چینہ کے مقام پر اعتبار خان نامی شخص کے گھر کا ایک کمرہ تیز بارش کی وجہ سے گر گیا، جس میں ملبے تلے دب کر 2 افراد جاں بحق اور ایک بچی زخمی ہوئی، جسے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ جاں بحق اور زخمیوں میں عرفان اللہ ولد اعتبار خان عمر 14 سال، مسماۃ (ر) دختر اعتبار خان عمر 16 سال جب کہ زخمیوں میں مسمات (ر) دختر اعتبار خان عمر 12 سال شامل ہیں۔
اسی طرح باجوڑ کے گاؤں خڑیان تحصیل ناواگئ میں کمرے کی چھت گرگئی، جس کے ملبے تلے 3 افراد دب گئے۔ ریسکیو 1122 نے اطلاع ملتے ہی جائے وقوع پر پہنچ کر امدادی کارروائی کی اور ملبے تلے دبے تینوں افراد کو نکال کر اسپتال منتقل کیا۔ زخمیوں میں ادریس نامی شہری کی اہلیہ عمر 26 سال اور بیٹی عمر 2 سال انتقال کر گئیں جب کہ 4 سالہ بیٹا زخمی ہوا۔