کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ ملکی معیشت عالمی اتارچڑھاؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے۔
کراچی کے مقامی ہوٹل میں آئی سی ایم اے پاکستان کے کانووکیشن کے موقع پر بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے بینک دولت پاکستان کے گورنر جمیل احمد نے کہا ہے کہ میکرو اکنامک چیلنجوں سے نمٹنے کے حکومت اور اسٹیٹ بینک کے پختہ عزم کے نتیجے میں معیشت میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
گورنر نے کہا کہ ماحول سے ہٹ کر یہ تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے کہ ہماری معیشت کہاں کھڑی ہے اور اس کا رخ کس طرف ہے، ایک سال قبل پاکستان کو انتہائی دشوار میکرو اکنامک ماحول کا سامنا تھا، مہنگائی کی شرح 38 فیصد تک پہنچ چکی تھی، زرِمبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے تھے، تاہم آج مہنگائی تیزی سے کم ہو رہی ہے، ہمارے ذخائرتقریباً 8 ارب ڈالر تک بڑھ چکے ہیں حالانکہ بھاری قرضہ واپس کررہے ہیں، یہ ذخائر9 ارب ڈالر کی سطح عبور کرلیں گے، اسٹاک مارکیٹ بھی نئی بلندیوں پر جا رہی ہے۔
گورنر نے پاکستان کی حالیہ معاشی بہتری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ پیش رفت میکرو اکنامک چیلنجوں سے موثر انداز میں نمٹنے کے حکومت اور اسٹیٹ بینک کے پختہ عزم سے ممکن ہوئی ہے، گورنر اسٹیٹ بینک نے معیشت کو درپیش دیرینہ مسائل کے حل کے لیے نئے تناظر اور جدت پسند حل کی ضرورت پر زور دیا، یہ نیا تناظر اور اختراعی سوچ اس لیے بھی زیادہ ضروری ہو چکی ہے کہ ہماری معیشت کو جن عالمی دھچکوں کا سامنا ہے وہ پہلے سے زیادہ پیچیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی، تکنیکی ترقی، سائبر سیکیورٹی کے خطرات اور مالی جدت طرازی سے معاشی اور مالی استحکام کے خطرات میں نئی جہتوں کا اضافہ ہو رہا ہے، آخر میں گورنر نے گریجویٹس کو نصیحت کی کہ وہ پاکستان کے معاشی منظر نامے کی تشکیل کے لیے لگن، سخت محنت اور غیر متزلزل عزم کے ساتھ کام کریں۔
قبل ازیں آئی سی ایم اے پاکستان کے صدر شہزاد احمد ملک نے اپنے خیرمقدمی کلمات میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، ڈپٹی گورنر ڈاکٹر عنایت حسین اور ڈپٹی گورنر سلیم اللہ کا کانووکیشن میں شرکت کی دعوت قبول کرنے پر پرتپاک استقبال کیا۔