راولپنڈی: عدالت نے موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون کی درخواست ضمانت خارج کردی۔
سول جج ڈاکٹر ممتاز ہنجرا نے درخواست ضمانت پر سماعت کرنے کے بعد فیصلہ سنا دیا، جس میں عدالت نے موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مار کر فرار ہونے والی خاتون کی ضمانت کی درخواست خارج کردی۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمہ کے خلاف ضمانت خارج کرنے کے کافی شواہد موجود ہیں۔ بادی النظر میں ملزمہ پر لگائے گئے الزامات درست ثابت ہوتے ہیں۔ ملزمہ فوری ضمانت کی حق دار نہیں ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
دریں اثنا وکیل صفائی نے عدالتی فیصلے پر کہا ہے کہ اس فیصلے کو ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔
قبل ازیں عدالت نے موٹروے پولیس اہلکار کو کچلنے کے مقدمے میں گرفتار خاتون فرح زہرہ کی درخواست ضمانت کی سماعت میں فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
ملزمہ فرح زہرہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہے۔
واضح رہے کہ ملزمہ فرح موٹر وے پولیس اہل کار کو کار سے ٹکر مارتے ہوئے فرار ہو گئی تھی اورسوشل میڈیا پر ساڑھے 3 ماہ بعد وڈیو وائرل ہونے پر خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزمہ کے خلاف کارِ سرکار میں مداخلت، مزاحمت، سرکاری اہل کار کو ٹکر مارنے اور زخمی کرنے کی دفعات کے تحت پیٹرولنگ آفیسر محمد صابر کی درخواست پر 2 جنوری 2024ء کو تھانہ نصیر آباد میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔