تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکی تجویز پر ہامی بھرنے کا مطلب یہ نہیں کہ ہم دوبارہ جنگ شروع نہیں کرسکتے۔
امریکی اخبار ’وال سٹریٹ جرنل‘سے گفتگو میں ایک اسرائیلی عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیلی وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کو غزہ میں جنگ بندی کے امریکی روڈ میپ پر اعتماد لیتے میں ہوئے اپنی پالیسی کھل کر بیان کی ہے۔
اعلیٰ اسرائیلی عہدیدار کے بقول وزیر اعظم نیتن یاہو نے اسرائیلی ارکانِ کنیسٹ کو مطلع کیا کہ حماس کے ساتھ مذاکرات کے آخری مرحلے میں ناکام ہونے پر ہمارے پاس جنگ دوبارہ شروع کرنے کا اختیار موجود ہے۔
اسرائیلی عہدیدار نے مزید بتایا کہ وزیراعظم نیتن یاہو نے قانون سازوں کو یقین دلایا کہ اگر مذاکرات کے دوران یا عمل درآمد کے وقت ہمیں امریکی تجاویز بے سود نظر آئیں تو غزہ پر دوبارہ جنگ مسلط کر دیں گے۔
وزیر اعظم نیتن یاہو نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وہ مذاکرات میں حماس کی قید میں موجود تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی، حماس کی حکومت اور عسکری صلاحیتوں کو تباہ کرنے پر اصرار کریں گے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے ایک روڈ میپ پیش کیا تھا جو تین مراحل پر مشتمل ہے جس میں اسرائیلی فوجیوں کے انخلا، فلسطینی قیدیوں اور اسرائیلی یرغمالیوں کا تبادلہ اور غزہ کی تعمیر نو شامل ہے۔