پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ مدیحہ امام نے اپنے بھارتی شوہر کے مذہب سے متعلق ایک با پھر وضاحت پیش کردی۔
حال ہی میں مدیحہ امام نے اپنی شادی کی پہلی سالگرہ کے موقع پر اپنے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل پر شوہر کے ہمراہ ویڈیو شیئر کی تھی جس پر شوبز شخصیات نے کمنٹس کرتے ہوئے اس جوڑی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا تھا۔
اسی پوسٹ پر زیادہ تر صارفین نے نفرت انگیز تبصرے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ مدیحہ امام کے شوہر غیر مسلم ہیں، کچھ صارفین نے اُنہیں عیسائی جبکہ کچھ نے اداکارہ کے شوہر کو ہندو کہا تھا۔
صارفین نے یہ سوال بھی اُٹھائے کہ مدیحہ امام نے پاکستانی شخص کے بجائے بھارتی شخص سے شادی کیوں کی؟
ایک صارف نے مدیحہ امام سے پوچھا کہ آپ سید گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں، کیا سید خاتون کسی ہندو سے شادی کر سکتی ہیں؟
اس سوال کے جواب میں وضاحت دیتے ہوئے مدیحہ امام نے کہا کہ میں لاکھوں بار پہلے بھی بتا چکی ہوں کہ میرے شوہر ہندو نہیں ہیں۔
مدیحہ امام نے کہا کہ ہمارا نکاح ہوا تھا لہٰذا مہربانی کرکے اب ایسی منفی باتیں کرنا بند کریں اور پُرسکون ہوجائیں۔
اداکارہ نے صارفین سے درخواست کی کہ کسی کے بھی مذہب، رنگ اور نسل پر تنقید کرنا بند کریں۔
واضح رہے کہ مدیحہ امام نے سال 2023 میں دبئی میں شادی کرکے سب کو حیران کر دیا تھا، اداکارہ کے شوہر کا تعلق بھارت سے ہے اور وہ بھی شوبز انڈسٹری کا ہی حصہ ہیں۔
موجی بسر بھارتی فلم میکر اور پروڈیوسر ہیں جنہوں نے گریجویشن کے بعد 2017 میں اپنے بالی ووڈ کیریئر کی مقبول فلموں ‘دی سک’ اور ‘لُکا چُھپی’ میں بطور اسسٹنٹ پروڈیوسر کام کیا۔
یاد رہے کہ مدیحہ امام نے 2017 میں بالی ووڈ کی فلم ’ڈیئر مایا‘ میں اداکاری کے جوہر دکھائے تھے اس فلم میں ان کے ساتھ منیشا کویرالا نے ماں کا کردار ادا کیا تھا۔