لاہور: پاکستان ریلوے نے مال گاڑیوں کی بین الاقوامی معیار کی ویگنیں مقامی طور پر تیار کر لیں، اب مال گاڑی بھی 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکے گی۔
سی ای او ریلوے نے لاہور کینٹ ریلوے اسٹیشن پر ویگنوں کا افتتاح کر دیا، 40 ہائی کپیسٹی ویگنیں ریلوے فلِیٹ میں شامل کر دی گئیں۔
جدید ڈیزائن کی حامل ویگنیں کنٹینروں کو بھی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر سکیں گی۔ چینی ٹیکنالوجی سے بننے والی ویگنوں کے پاس 70 ٹن لوڈ لے جانے کی صلاحیت موجود ہے۔
مالی سال 26-2025 کے اختتام پر ایسی 820 کوچز ریلوے سسٹم میں شامل ہو جائیں گی، مقامی طور پر ویگنوں کی تیاری سے فارن ایکسچینج ریزرو کی بچت ہوگی۔ ویگنوں سے ہر سال آمدن میں 9 ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوگا۔
ویگنوں کی مقامی سطح پر تیاری خود انحصاری کی جانب اہم اقدام ہے: سی ای او ریلوے عامر بلو
اس موقع پر سی ای او ریلوے عامر علی بلوچ کا کہنا تھا کہ یہ فریٹ ٹرین ہماری ورک شاپ میں مکمل بنائی گئی، ہم 140 گاڑیاں فریٹ میں شامل کر چکے ہیں اور 820 کے قریب فریٹ ٹرین بنانے جا رہے ہیں، فریٹ ٹرین 8 سے 10 ماہ میں اپنے اخراجات نکال لیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم 85 ارب روپے سے زائد کا ریونیو اکھٹا کر لیں گے اور صرف فریٹ سے ہم 35 ارب روپے اکھٹا کرنے کے قابل ہو چکے ہیں۔
سی ای او ریلوے نے کہا کہ ایم ایل ون منصوبے کا پی سیون منظور ہوچکا ہے، چین میں اس بات پر اتفاق ہو چکا ہے کہ اسٹریٹجک منصوبوں پر دوبارہ کام تیزی سے شروع ہوگا۔ پنشن کے معاملے پر دوبارہ سمری بنائی جا رہی ہے، ہم نے ریلوے کو اپنے اخراجات سے چلانا ہے لہٰذا پنشن پالیسی پر جلد کام مکمل کر لیں گے۔