ریاض: یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے جہاں اُن کا پُرتپاک استقبال کیا گیا۔
سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی جدہ پہنچ گئے۔ قومی سلامتی کے مشیر اور یوکرین میں سعودی سفیر نے ان کا ایئرپورٹ پر استقبال کیا۔
بعد ازاں یوکرینی صدر شاہی محل پہنچے اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے روس جنگ سے پیدا ہونے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات میں زیلنسکی اور سعودی ولی عہد کی 3 ماہ قبل ہونے والی ملاقات میں امن منصوبے کو فروغ دینے اور جنگی قیدیوں کے تبادلے پر طے پانے والے امور پر عمل درآمد کا جائزہ بھی لیا گیا۔
خیال رہے کہ فروری 2022 میں روس نے یوکرین پر حملہ کر دیا تھا اور اس کے چار علاقوں پر قبضہ کرکے نام نہاد ریفرنڈم کرایا اور ان علاقوں کو روس میں ضم کرلیا۔
مغربی ممالک کی حمایت یوکرین کو حاصل ہونے کے باوجود 2 سال سے روس نے جنگ مسلط کر رکھی ہے اور دونوں جانب جانی اور مالی نقصان ہو رہا ہے۔
سعودی عرب کے بدستور روس اور یوکرین کے ساتھ تعلقات قائم ہیں۔ اس لیے وہ جنگ بندی میں ثالثی کا کردار بہتر طور پر نبھا سکتا ہے۔
سعودی عرب نے روس یوکرین جنگ پر ثالثی کا کردار ادا کرنے کی کوشش میں گزشتہ برس اگست میں جنگ بندی مذاکرات کی میزبانی بھی کی تھی جس میں روس کے علاوہ 40 سے زائد ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی تھی۔
یاد رہے کہ یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے مئی 2023 میں جدہ میں ہونے والی عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کی تھی۔