سیئول: ایک حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ گردوں کی بیماری میں مبتلا معمر خواتین کے دانت اتنی تعداد میں گرسکتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں چبانے اور بات کرنے میں دشواری ہوسکتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کی محققین کی ٹیم نے اس حوالے سے اپنی حالیہ رپورٹ جرنل ’مینوپاز‘ میں شائع کی جس میں کہا گیا کہ حیض کی عمر سے گزرجانے والی خواتین جو کہ گردوں کی بیماری میں بھی مبتلا ہوتی ہیں، ان میں 20 سے بھی کم دانت رہ جانے کے امکانات 40 فیصد سے زیادہ ہوتے ہیں۔
20 دانت وہ کم سے کم تعداد ہے جو کہ مناسب طریقے سے چبانے اور بات چیت کرنے کے لیے درکار ہوتی ہے۔
محققین نے یہ بھی نوٹ کیا کہ اس طرح سے دانتوں کے گرنے کا تعلق فالج اور دیگر بیماریوں جیسے ذیابیطس، تھائرائیڈ کی بیماری اور آسٹیوپوروسس کے خطرے سے بھی ہوتا ہے۔
مطالعے کے سرکردہ مصنف اور جنوبی کوریا کی نیشنل یونیورسٹی اسکول آف ڈینٹسٹری کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر کی ہو چنگ کا کہنا تھا کہ ہمارے نتائج بتاتے ہیں کہ گردوں کی دائمی بیماری میں مبتلا خواتین میں معدنی اور ہڈیوں میں میٹابولزم کی خرابیوں کو روکنا اور ان کا انتظام کرنا دانتوں کو گرنے سے بچانے کیلئے بہت ضروری ہے.