کراچی: تاجروں کی جانب سے ملک میں موجود اضافی گندم کی برآمد کے لیے حکومت سے اجازت طلب کرلی گئی ہے۔
چیئرمین سیریل ایسوسی ایشن آف پاکستان مزمل چیپل کے مطابق اس وقت ملک میں 3.9 ملین ٹن اضافی گندم موجود ہے، جس کی وجہ سے کسانوں کو اچھی قیمت نہیں مل رہی۔ ملک میں موجود اضافی گندم کی برآمد کی اجازت لینے کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت گندم، آٹا اور میدہ کی برآمد کی فوری اجازت دے ۔ ڈھائی لاکھ ٹن آٹا، ڈھائی لاکھ ٹن میدہ اور 5 لاکھ ٹن گندم برآمد کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ پاکستان اضافی پیداوار سے بین الاقوامی منڈی میں داخل ہو سکتا ہے۔ اضافی گندم کی برآمد کے لیے حکومت سے بات چیت جاری ہے۔
مزمل چیپل کا کہنا تھا کہ اضافی گندم کی برآمد سے کسانوں کو اچھی قیمت ملے گی اور ملک کے لیے زرمبادلہ بھی کمایا جائے گا۔ 32 ملین ٹن ضروت کے مقابلے میں 36 ملین ٹن سے زائد گندم کے ذخائر موجود ہیں ۔ 31.4 ملین ٹن پیدوار اور 4.6 ملین ٹن کے کیری فارورڈ اسٹاک ملا کر 36 لاکھ ٹن سے زائد کے ذخائر موجود ہیں۔
چیئرمین سیریل ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق اضافی ذخائر کو برآمد نہ کیا گیا تو اسٹاک ضائع ہونے کا خدشہ ہے ۔ اس وقت گندم کے بڑے سپلائیرز کی فصل آنے میں وقت ہے۔ اس لیے گندم کی برآمد کا اہم وقت ہے۔ اضافی گندم کی برآمد سے کرنٹ اکاؤنٹ بیلینس بھی بہتر ہو گا