لاہور: پاکستانی شوبز انڈسٹری کی سابقہ اداکارہ و ماڈل زینب جمیل پر قاتلانہ حملے میں ملوث 5 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کی طرف سے زینب جمیل حملے کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے ایس پی کینٹ کو اسپیشل ٹاسک دیا گیا تھا۔
ایس پی کینٹ اویس شفیق کی ہدایت پر ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دی گئی تھی، ایس ایچ او ساؤتھ کینٹ عمران خان، ایس ایچ او ڈیفنس بی داؤد احمد نے پولیس ٹیم کے ہمراہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ملزمان کو گرفتار کیا۔
پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے زینب جمیل پر قاتلانہ حملے میں ملوث 5 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے، ترجمان پولیس کے مطابق ملزمان میں ضیاء الرحمٰن، جاوید اقبال، عادل، طیب اور رضا شامل ہیں۔
اس حوالے سے ایس پی کینٹ اویس شفیق نے بتایا کہ دوران تفتیش سینکڑوں کیمروں کی فوٹیجز چیک کی گئیں، ضیاء نامی ملزم نے شوٹرز کو موٹر سائیکل اور اسلحہ فراہم کیا۔
ایس پی کینٹ نے بتایا کہ ضیاء ہی شوٹرز کو موقع پر لایا اور فائرنگ کے بعد واپس لیکر گیا، شوٹرز ہوائی جہاز پر کراچی سے لاہور آئے اور براستہ سڑک واپس گئے۔
اویس شفیق نے بتایا کہ زینب جمیل پر براہ راست فائرنگ کرنے والے شوٹرز کا تعلق کراچی سے ہے، دونوں شوٹرز کی گرفتاری کے لیے ٹیم کراچی روانہ ہوگئی ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ ملزم ضیاء کا زینب جمیل کے شوہر سردار جمیل کے ساتھ 55 لاکھ لین دین کا معاملہ ہے جبکہ سردار جمیل 30 جون تک ضمانت پر ہے۔
ایس پی کینٹ نے کہا کہ سال 2017 میں زینب جمیل کی سردار جمیل سے شادی ہوئی تھی، سردار جمیل کی یہ دوسری شادی تھی، اُنہیں زینب کے شوبز میں کام کرنے پر اعتراض تھا۔
اویس شفیق نے مزید کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں سے آہنی ہاتھوں نمٹا جائے گا ااور خواتین پر تشدد اور ہراساں کرنے والے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور کے علاقے ڈیفنس میں زینب جمیل پر اُن کے سیلون کے باہر قاتلانہ حملہ ہوا تھا، سابقہ اداکارہ کی گاڑی جیسے ہی اُن کے سیلون کے باہر آکر رُکی تھی تو اسی دوران موٹرسائیکل سوار 2 حملہ آور آئے تھے اور زینب جمیل پر فائرنگ کرکے فرار ہوگئے تھے۔
اس قاتلانہ حملے میں زینب جمیل کو 6 گولیاں لگی تھیں، بعدازاں اُنہوں نے دورانِ علاج اسپتال سے بیان جاری کیا تھا جس میں اُنہوں نے اپنے اوپر قاتلانہ حملے کا الزام شوہر سردار جمیل پر عائد کیا تھا