ایڈیلیڈ: ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ رات 12:30 سے صبح 6 بجے کے درمیان زیادہ روشنی کا افشا ہونا ٹائپ 2 ذیابیطس کے زیادہ خطرات سے تعلق رکھتا ہے۔
محققین کے مطابق ایسا ہونے کی وجہ روشنی کا نیند کے طرز کو متاثر کرنا ہے، جو صحت مند انسولین کی حساسیت اور خون میں شوگر کی سطح کو برقرار رکھنے کے لئے اہم ہوتی ہے۔
آسٹریلیا کی فلِنڈرز یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے سینئر محقق اینڈریو فلپس کا کہنا تھا کہ رات میں روشنی کا ہم پر افشا ہونا ہمارے سرکاڈین رِدم (جسم کی اندرونی گھڑی) میں خلل ڈال سکتا ہے جس سے انسولین کے اخراج اور گلوکوز میٹابولزم میں تبدیلی واقع ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسولین کے اخراج اور گلوکوز میٹابولزم میں تبدیلیاں جسم کی بلڈ شوگر کی مقدار کو قابو میں رکھنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے، جس کا بالآخر نتیجہ ٹائپ 2 ذیا بیطس ہونا نکلتا ہے۔
تازہ ترین مطالعے کے لیے محققین نے ذیابیطس سے غیر متاثرہ 85 ہزار صحت مند افراد سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔
شرکاء نے ایک ہفتے تک اپنی کلائی پر ایک ڈیوائس پہنی جس نے ایک ہفتے تک دن اور رات میں روشنی کے افشا ہونے کے متعلق ڈیٹا اکٹھا کیا، اور تقریباً 1 کروڑ 30 لاکھ گھنٹوں کا لائٹ سینسر ڈیٹا جمع کیا۔