کراچی: شہرقائد میں شدید گرمی ،حبس اورغیرعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کوعذاب میں مبتلا کردیا۔
جمعے اورہفتے کی درمیان شب شاہین کمپلکس، پنجاب چورنگی،لیاقت آباد،ناظم آباد اورنگہ آباد اورابوالحسن اصفہانی روڈ پر بجلی کے ستائے شہری سڑکوں پرنکل آئے اور ٹائرجلا کرٹریفک بلاک کردی جس کے باعث ٹریفک جام ہوگیا اورخاص کرمال بردارہیوی ٹریفک کی قطاریں لگ گئیں۔ ٹریفک جام میں پھنسے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
بجلی کی عدم فراہمی کے باعث ریلوے کالونی اوراس کے اطراف کے مکین بڑی تعداد میں گھروں سے باہر نکل آئے۔ مظاہرین نے شاہین کمپلیکس کے قریب احتجاج شروع کردیا۔ سڑک پر ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی جس کے باعث ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی۔
احتجاجی مظاہرین کا کہنا ہے کہ شہرمیں قہرڈھاتی شدیدگرمی اور حبس کے باوجود کے الیکٹرک کی جانب سے طویل لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، شدید گرمی اوراوپرسےبجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے گھروں میں خواتین،بچوں اوربزرگوں کا براحال ہوگیا۔
دن اوررات میں کی جانے والی کئی کئی گھنٹوں کی غیراعلانیہ لوڈ شڈینگ میں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو کر رہ گئی ہے۔ متعدد مرتبہ غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کی شکایات درج کراچکے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔
کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے ہزاروں روپے کے بل بھیجے جا رہے ہیں اور بلوں کی ادائیگی کے باوجود لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ علاقہ مکینوں نے مطالبہ کیا کہ ریلوے کالونی اور اس کے اطراف کےعلاقوں میں لوڈ شیڈنگ فوری ختم کی جائے۔
ادھر پنجاب چورنگی پر بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف علاقہ مکینوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا جس کے باعث بد ترین ٹریفک جام ہو گیا اورمال بردار ہیوی ٹرکوں کی قطاریں لگ گئیں۔ گرمی اور حبس کی شدت سے شہریوں کی حالت غیر ہونے لگی۔
لیاقت آباد، ناظم آباد اورنگہ آباد کے مکین بھی بجلی کی عدم فراہمی پر گھروں سے باہر نکل آئے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ چند شہریوں کی جانب سے بلوں کی ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے پورے علاقے کے مکینوں کو سزا دی جا رہی ہے ۔ جو شہری بل ادا نہیں کرتے کے الیکٹرک انتظامیہ ان کے خلاف کارروائی کرے اور جو شہری پر ماہ وقت پر بجلی کے بل ادا کر رہے ہیں انہیں تو بجلی فراہم کی جائے۔
علاقہ مکینوں کاکہنا تھا کہ ایک ایک دو دو کمرے کے گھروں کے بل ہزاروں روپے کے بھیج دیے ہیں،غریب اور متوسط طبقہ ہزاروں کے بل کیسے ادا کرگا.
علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے رات گئے اس وقت لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے جس وقت شہری گھروں سے آرام کرتے ہیں،لیکن انتظامیہ جان بوجھ کر اس وقت بجلی بند کرکے سزا دیتی ہے تاکہ شہری کچھ گھنٹے سکھ کا سانس نہ لے سکیں۔
علاقہ مکینوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے، لوڈ شیڈنگ ختم نہ کی گئی تووہ مجبوراً دوبارہ سڑکوں پرآکر احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔
ابوالحسن اصفہانی روڈعباس ٹاون کےقریب بھی علاقہ مکینوں نے بھی سڑک پرٹائر جلا کر ٹریفک کے لیے بند کردی احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھاکہ شہریوں کو نہ دن میں چین ہے اور نہ رات میں سکون ہے ، کے الیکٹرک کے افسران شہریوں کے پیسے سے مفت بجلی استعمال کر رہے ہیں لیکن جب شہریوں کی جانب سے بل ادا کرنے میں کچھ تاخیر ہو جاتی ہے تو کے الیکٹرک انتظامیہ بجلی کاٹنے پہنچ جاتی ہے،علاقہ مکینوں نے حکومت سندھ اورگورنرسندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں جاری لوڈشیڈنگ فل الفورختم کرائے جائے۔