نئی دہلی: مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی کے جیت کی خوشی میں اپنے ووٹرز کے لیے مفت شراب کی بوتل دینے کے اعلان پر عوام ٹوٹ پڑے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کرناٹک کے بھارتیہ جنتا پارٹی کے نو منتخب رکن اسمبلی اور سابق وزیر کے سدھاکر نے اپنے حلقے سے کانگریس پارٹی کے امیدوار کو ایک لاکھ سے زائد ووٹوں سے شکست دی تھی۔
اس تاریخی جیت کی خوشی میں کے سدھاکر کے جشن کے پروگرام میں شراب کی مفت بوتل دینے کا اعلان کیا تو حلقے کے عوام ٹوٹ پڑے۔
شراب کی بوتل مفت میں لیے کے لیے ووٹرز کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور گھنٹوں قطار میں کھڑے اپنی باری کا انتظار کرنے لگے۔
ووٹرز کی شراب کی بوتل کے لیے ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی کوششوں کے باعث دھکم پیل ہوئی اور پروگرام بے نظمی کا شکار ہوگیا۔
جس پر ہجوم کو قابو میں رکھنے کے لیے پولیس کی مزید نفری طلب کی گئی۔ 10 سے زائد افراد کے زخمی ہونے اور کچھ کو حراست میں بھی لیا گیا۔
کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے رہنما ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ یہ بی جے پی کا کلچر ہے۔ اس پر بی جے پی کے صدر کو وضاحت جاری کرنی چاہیے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ریاستی حکومت ایکسائز پالیسی کے تحت اس معاملے میں قانون حرکت میں آئے گا پر نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ اگلا نکتہ ہے، پہلے پارٹی کو جواب دینے دیں۔
سابق وزیر اور بی جے پی کے ایم ایل اے، سی این اشوتھ نارائن نے کہا کہ جو کچھ بھی ہوا وہ غلط ہے۔ اس پر حکومت کو کارروائی کرنے دیں۔ جب تک اس معاملے پر صحیح طریقے سے غور نہیں کیا جاتا، ہم کسی پر الزام نہیں لگا سکتے