اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا ہے کہ کیا سنی اتحاد کونسل میں صرف سنی شامل ہوسکتے ہیں؟
چیف جسٹس کی سربراہی میں فل کورٹ نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے کیس کی سماعت کی۔
سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی نے جمیعت علمائے اسلام ف کو اقلیتوں کی مخصوص نشستیں دینے پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ جمیعت علمائے اسلام ف کا اقلیتوں کے حوالے سے منشور دکھا دیتا ہوں، اس کے آئین میں اقلیتوں کی شمولیت پر پابندی ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ کیا جے یو آئی (ف) کو اقلیتی نشست نہیں ملنی چاہیے؟ وکیل فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ ان کے اپنے آئین میں لکھا ہے۔
جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ جے یو آئی وکیل کامران مرتضیٰ اس پر وضاحت دے چکے ہیں کہ منشور میں یہ مس پرنٹ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ؛ سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس کا فیصلہ محفوظ
وکیل فیصل صدیقی نے اس بات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ کامران مرتضیٰ کی وضاحت ہوا میں ہے، میں نے یہ منشور جے یو آئی (ف) کی اپنی ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کیا ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ تو کیا سنی اتحاد کونسل میں صرف سنی شامل ہوسکتے ہیں؟
وکیل فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ سنی اتحاد کونسل میں تمام مسلمان شامل ہوسکتے ہیں۔
تمام فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔