فیملی کورٹ شرقی نے کراچی میں کمسن لڑکی کے اغوا اور مبینہ شادی کے مقدمے میں کسٹڈی مستقل طور پر والدین کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔
کراچی سٹی کورٹ میں فیملی عدالت شرقی کے روبرو کم سن لڑکی کے اغوا اور مبینہ شادی کے مقدمے کی سماعت ہوئی، عدالت نے لڑکی کی کسٹڈی مستقل طور پر والدین کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جب تک بچی بالغ نہیں ہوجاتی بچی مستقل طور پر والدین کے ساتھ رہے گی۔ بچی کی فلاح و بہبود کو مد نظر رکھتے ہوئے حقیقی والدین کے حوالے کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے دعا زہرا کیس خارج کردیا، والد کو مناسب فورم سے رجوع کا حکم
عدالت نے والدین کو 2 لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے بھی جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بچی کی تمام ضروریات، تعلیم، خوارک وغیرہ کا خیال رکھا جائے، بچی کو جب بھی عدالت طلب کرے پیش کرنا ہوگا۔
بچی نے عدالت کے سامنے اپنی خوشی سے والدین کے ساتھ جانے پر رضا مندی ظاہر کی ہے، ظہیر احمد ثابت کرنے میں ناکام رہے کہ بچی کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جارہا ہے۔
ریکارڈ سے ثابت ہوتا ہے کہ والدین نے بچی کو محفوظ رکھنے کی بھرپور کوشش کی ہے.