ڈھاکا: بنگلادیش کی عبوری حکومت نے لندن کے بعد اب بھارت سمیت 4 ممالک سے اپنے ہائی کمشنر اور اقوام متحدہ میں مستقل مندوب کو واپس بلالیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کی عبوری حکومت نے کوئی ٹھوس وجہ بتائے کہا کہ یہ اقدام معمول کی انتظامی ردوبدل ہے۔
تاہم ناقدین کا کہنا ہے واپس بلائے گئے ہائی کمشنر کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کے وفادار تھے اور عبوری حکومت خود کو مضبوط کرنے کے لیے ایسے اقدامات اُٹھا رہی ہے۔
بنگلادیش نے جن ممالک سے اپنے ہائی کمشنر کو وطن واپس آنے کا حکم دیا ہے ان میں اقوام متحدہ کے مستقل نمائندے سمیت بھارت، بیلجیئم، نئی دہلی، آسٹریلیا اور پرتگال شامل ہیں۔
یاد رہے کہ 5 اگست کو بنگلادیشن میں مسلسل 15 سال تک حکمرانی کرنے والی حسینہ واجد کے اقتدار کا سورج 5 اگست کو ڈوب گیا تھا جب ملک گیر طلبا تحریک نے انھیں ملک بدر ہونے پر مجبور کردیا تھا۔
شیخ حسینہ واجد بھارت میں پناہ لیے ہوئے ہیں جب کہ نوبیل انعام یافتہ بینکار محمد یونس کو عبوری حکومت کا چیف ایڈوائزر مقرر کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بھی شیخ حسینہ واجد کے دور میں سیاسی گرفتاریوں اور ماورائے عدالت قتل جیسے سنگین الزامات کی تحقیقات کے لیے جلد بنگلادیش کا دورہ کرے گی۔