اسلام آباد: وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ احتجاج کرنے والے پارلیمنٹ کے فلور پر احتجاج کریں، سڑکوں پر احتجاج سے منفی تاثر جائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ ملائیشین وزیراعظم کی آمد ہماری معیشت کے لیے بہترین ثابت ہورہی ہے، یہاں سے ملائیشیا گوشت ایکسپورٹ کیا جائے گا اسی طرح چاول کی ایکسپورٹ بڑھائی جائے گی۔
انہوں ںے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان آئی ٹی اور اے آئی کے معاملات میں فروغ دیا جائے گا، ابتدائی طور پر ایک لاکھ ٹن چاول اور 200 ملین ڈالر کا گوشت پاکستان سے ملائیشیا ایکسپورٹ کیا جائے گا۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ باہر کے وفود کا پاکستان آنا، تجارت کے فروغ کے اعلانات ملک کے لیے بہترین ثابت ہورہے ہیں، سعودیہ عربیہ کے اعلیٰ سطح وفد کی آمد جلد متوقع ہے، شنگھائی کانفرنس پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی ہے جس میں بارہ ممالک کے سربراہان پاکستان آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت میں ٹیکس فائلرز دگنے ہوگئے ہیں اس اضافے سے ٹیکس کلیکشن زیادہ ہوگی آئندہ دنوں میں فائلرز کی تعداد مزید بڑھے گی، اسٹاک ایکس چینج میں روزانہ ریکارڈ بن رہے ہیں، مہنگائی میں کمی آئی ہے، شرح سود نیچے آئی ہے، پیٹرول کم ہوا ہے، ایکسپورٹ 14 فیصد بڑھ گئی ہیں، تجارتی خسارہ کم ہوا ہے، یہ سب معاشی بہتری کے اشاریے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کے آغاز پر بانی پی ٹی آئی عمران خان نے دھرنا دیا، ایس سی او کا انعقاد پاکستان کے لئے بہت بڑے اعزاز کی بات ہے ایسے مواقع پر احتجاج کرنا منفی پیغام ہے ہمیں پاکستان کا مثبت تشخص دنیا کو دکھانا ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ احتجاج کرنے والے پارلیمنٹ کے فلور پر احتجاج کریں، سڑکوں پر احتجاج سے منفی تاثر جائے گا، ملک اور معاشی ترقی کی تعریف کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کو مشورہ ہے کہ وہ پشاور جائیں اور ٹرانسپورٹ کے کرائے کم کریں.