اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ طالبان پی ٹی آئی کے سہولت کار ہیں اور ان کے مسلح افراد پی ٹی آئی کے ساتھ آرہے ہیں ہم ان مسلح جتھوں کا ہر قیمت پر جواب دیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں انہوں ںے کہا کہ پی ٹی آئی والوں سے کہا تھا کہ آپ کو جو بھی احتجاج یا جلسہ کرنا ہے وہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے بعد کرلیں لیکن وہ بضد رہے، ان کا مقصد اس کانفرنس کو اس عزت افزائی کو ناکام کرنا ہے ورنہ وہ احتجاج دس دن بعد کرلیتے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ نہیں ہوگا بس ہنگامہ ہوگا، وہ چاہتے ہیں دو چار لاشیں گریں اور ہماری کوشش ہے کہ انہیں کوئی لاش نہ ملے اور کسی کی جان نہ جائے اس کا سب سے بڑا ثبوت پولیس کو اسلحہ نہ دینا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اسلام آباد پر پی ٹی آئی کا دھاوا دشمن قوتوں کا حملہ سمجھتے ہیں، طالبان کے مسلح جتھے پی ٹی آئی کے ساتھ آرہے ہیں ہم ان مسلح جتھوں کا ہر قیمت پر جواب دیں گے، انہیں الٹا کر ان سے حساب لیں گے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سرکاری وسائل استعمال کررہے ہیں،سیکڑوں افغان باشندے بھی اس جتھے کا حصہ ہیں مسلح جتھے ملکی وقار کو نشانہ بنانے کے درپے ہیں طالبان پی ٹی آئی کے سہولت کار ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آگیا انہوں نے کس بنیاد پر بھارتی وزیر خارجہ کو احتجاج میں شرکت کی دعوت دی، پی ٹی آئی والے دل میں جاکر جلسہ کریں اور مودی کو بلالیں، پی ٹی آئی کا والی وارث جے شنکر اور مودی ہے بھارتی وزیر خارجہ کو اپنے احتجاج میں موعو کرنا پی ٹی آئی کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے حالاں کہ ہمارا تو یہ حال ہے کہ ہم عالمی فورمز پر آمنے سامنے ہوں ہو ہاتھ ملانے سے گریز کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سال 2014ء میں بھی اسلام آباد پر مسلح حملہ کیا گیا، آج بھی علی امین گنڈاپور سرکاری وسائل استعمال کررہے ہیں جب مسلح جتھے اسلام آباد آرہے ہوں تو وفاقی حکومت کیسا ریسپانس دے گی؟
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پر حملے کے پیچھے افغانستان میں بیٹھے دشمن ملوث ہیں۔