انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے خلاف کیس کا ریکارڈ فوری طور پر طلب کرلیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے خلاف تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔
علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے وکیل نیاز اللہ نیازی، عنصر کیانی و دیگر پیش ہوئے۔ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کے خلاف درج مقدمے کا ریکارڈ پیش نہ کیا جا سکا۔
نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ پچھلی سماعت پر بھی ریکارڈ پیش نہیں ہوا جس کی وجہ سے ضمانت نہیں ہو سکی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے مقدمے کا ریکارڈ فوری طور پر طلب کرتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ کدھر ہے مسئلہ کیا ہے۔
وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیے کہ یہ 600 افراد کا کیس ہے، کوئی سائفر کا کیس تو ہے نہیں کہ دو بندے ہوں، الزام کی تاریخ، وقت، گواہ کچھ بھی نہیں بس خاموشی ہے، الزام ہے عامر مغل ، علیمہ خان ، عظمیٰ خان میگا فون پر تقریر کے ذریعے اشتعال دلواتے رہے، کسی کا کوئی مخصوص کردار واضح نہیں سب پر مشترکہ الزام ہے۔
سلمان صفدر نے علیمہ خان عظمیٰ خان کی درخواست ضمانت منظور کرنے کی استدعا کر دی۔ عدالت نے ریکارڈ منگواتے ہوئے کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا۔