اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے رہنما شیرافضل مروت کا کہنا ہے کہ عدالتوں کی مہربانی سے جعلی ایم این ایز بیٹھے ہوئے ہیں ہمارے لوگوں کی تعداد کم کروائی گئی۔
میڈیا سے گفتگو میں رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مروت نے کہا کہ سپریم کورٹ سے فیصلہ آیا کہ ضمیر فروشوں کا ووٹ گنا جائے۔ ایسی سپریم کورٹ کو کیا کہیں گے۔ انصاف کا قتل کرنے والے منصف نہیں کہلائے جا سکتے۔ عدالتی فیصلوں کا آڈٹ ہونا چاہیے اور صرف بانی پی ٹی آئی کے ٹرائل پر انہیں گھر جانا چاہیے۔
شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ میرے خیال میں پارلیمانی کمیٹی سے بائیکاٹ کا فیصلہ درست نہیں ہوگا۔ میری خواہش ہے کہ چیف جسٹس سے مل کر ماتحت عدلیہ کے ان جج صاحبان کی شکائت کروں۔ جج صاحبان نے انسانی حقوق کی پامالی میں ایجنسیوں کے سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ جوڈیشری نے ہمیں بہت مایوس کیا ہے۔ جب ججز اپنے منصب کے مطابق انصاف کرنا چھوڑ کر سہولت کاری شروع کر دیں تو ان کی شکل قبیح ہو جاتی ہے۔ چیف جسٹس کو بھی بخوبی احساس اور ادراک ہے کہ ماتحت عدلیہ میں کیا ہو رہا ہے۔ پولیس نے جنگل کا قانون بنایا ہوا ہے۔ اے ٹی سی جج ابوالحسنات ایجنسیوں کا اہلکار ہے.