اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ نے نیکٹا اور صوبوں کے مابین کوآرڈینیشن بہتر بنانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ مؤثر کوآرڈینیشن کے لیے نیشنل فیوژن سینٹر قائم کر دیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں بریفنگ دی گئی کہ رواں برس اکتوبر تک 7984 انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز میں 206 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سوشل میڈیا پر کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے جامع اقدامات کیے جائیں جبکہ پی ٹی اے کے تعاون سے دہشت گرد گروپوں کے اکاؤنٹ کو بلاک کیا جائے گا۔ غیر قانونی سمز کی روک تھام کے لیے صوبے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھائیں گے۔
آئندہ اجلاس میں پی ٹی اے سمیت تمام متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام کو مؤثر میکنزم پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہیں۔ دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں کاؤنٹر ٹیررازم فورس کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے بھر پور تعاون کریں گے۔
محسن نقوی نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کو مضبوط کیا جائے گا، امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے سب نے مل کر کام کرنا ہے جبکہ استعداد کار بڑھانے کے ساتھ تمام صوبوں کی پولیس کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنا ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ضروریات ترجیحی بنیادوں پر پوری کرنے کا اعلان کیا اور ہدایت کی کہ 7 روز میں تمام اداروں کو ضروریات سے متعلق رپورٹ وزارت داخلہ کو بجھوائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ نیکٹا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لیڈنگ کردار ادا کرے گی، نیکٹا میں اصلاحات کا آغاز کر دیا ہے جس کا اصل رول بحال کیا جا رہا ہے۔
اجلاس میں چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے لیے کیے گئے نتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے چینی شہریوں کی حفاظت کے لیے فول پروف سیکیورٹی پلان پر من و عن عمل درآمد کی ہدایت کی۔ محسن نقوی نے کہا کہ کوسٹل ایریاز میں نارکوٹکس اسمگلنگ کو روکنے کے لیے کوسٹل گارڈز کو سہولتیں فراہم کریں گے۔
اجلاس میں انسداد دہشتگردی کے لیے کیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کا فرداً فرداً جائزہ لیا گیا جبکہ اسلام آباد میں کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی کے قیام پر پیشرفت کا جائزہ بھی لیا گیا۔ نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا خالد خٹک نے دوسرے جائزہ اجلاس پر عمل درآمد کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔
وفاقی سیکریٹری داخلہ، نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا، تمام آئی جی، آئی جی ریلویز پولیس، کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری، آئی جی اسلام آباد پولیس، وزارت داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔