راولپنڈی:جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس مسافروں کیلئے غیر محفوظ بن گئی۔
سال 2024 میں میڑو بس سروس کے مسافروں کے ساتھ راولپنڈی میں چوری کی 71 وارداتیں رپورٹ ہوئیں، پولیس کو رپورٹ ہونے والے واقعات کے مطابق تھانہ صادق آباد میں 24، تھانہ نیوٹاون میں 21، تھانہ وارث خان میں 10 مقدمات درج کیے گیے۔
اسی طرح پولیس ریکارڈ کے مطابق تھانہ سول لائن میں 8، تھانہ کینٹ میں 7 اور تھانہ سٹی میں ایک مقدمہ درج ہوا، میڑو بس سروس میں دوران سفر یا اسٹیشنز پر ہونے والی چوری کی ان وارداتوں کے متاثرین میں خواتین، مرد اور بزرگ شامل رہے۔
مسافروں سے مجموعی طور پر ساڑھے چھ لاکھ روپے سے زاہد مالیت نقدی، موبائل فون و قیمتی املاک چوری کی گئیں، پولیس کے مطابق چوری کی زیادہ تر وارداتوں میں موبائل فونز کی چوری شامل ہے۔
پولیس کے مطابق میڑو بس سروس و اسٹیشنز پر چوری کے 24 مقدمات کو ٹریس کرکے ان میں ملوث دو خواتین سمیت 19ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ ملزمان سے ایک لاکھ تینتالیس ہزار روپے مالیت کی چوری شدہ اشیاء زیورات نقدی و موبائل وغیرہ برآمد کیے گیے۔
میڑو بس اسٹیشنز اور تمام بسوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں اور اسٹیشنز سمیت بسوں اور تمام ٹریک کی سیکورٹی میڑو بس اتھارٹی نجی سیکورٹی کمپنی کے ذریعے خود سر انجام دیتی ہے۔
سال 2024 میں ہی چار سالہ بچہ ریحان میڑو بس اسٹیشن لیاقت باغ پر حادثے کا شکار ہوا، والدہ کے ساتھ بس سے اترتے ہوئے بچے کا پاؤں بس اور گیٹ کے درمیان خلا میں پھنس گیا تو ڈرائیور کے گاڑی چلانے پر بچہ ٹریک پر جاگرا اور کچلے جانے سے دم توڑ گیا۔
سنگین واقعہ کا مقدمہ بھی بس ڈرائیور اور لیاقت باغ میڑو اسٹیشن کے عملے کے خلاف درج ہواجنہیں پولیس نے گرفتار کیا تھا اور معاملہ عدالت میں ہے، تمام صورتحال پر میڑو بس اتھارٹی انتظامیہ سے موقف کے لیے رجوع کیا گیا لیکن جواب نہیں ملا۔