قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ مسلح افواج کے سربراہان تحقیقات کریں کہ دہشت گردوں کی کارروائیوں میں اتنے زیادہ پاک فوج کے جوان کیوں شہید ہورہے ہیں؟؟ قوم کو اس کا جواب دیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان، شبلی فراز اور سلمان اکرم راجا نے خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج تین ایشو پر عوام سے بات کرنا چاہیں گے، ایک سال پورا ہونے کو آیا، پی ٹی آئی کو عوام نے مینڈیٹ دیا تھا، نیشنل اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پاس 180 سیٹیں آئی تھیں، پنجاب میں بھی اکثریت تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی انسان ہو وہ یہ جانتا ہے کہ 2024 کے الیکشن ریگڈ تھے، ہم نے کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا، نہ کمیشن بنا نہ عدلیہ نے نوٹس لیا، ہماری 74 پیٹیشن میں سے کوئی ایک بھی آگے نہ بڑھ سکی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم آج بھی یہی مطالبہ کرتے ہیں کہ ہم اپنا آئینی حق واپس لیں گے، یہ جعلی مینڈیٹ کے ساتھ بنی حکومت نے آئینی ترامیم پاس کروائی تھی، پی ٹی آئی کا اصولی مؤقف یہ ہے کہ چھبیسویں ترمیم پر فیصلہ کیا جائے، اس کا فیصلہ وہ جج صاحبان کریں جو ترمیم سے پہلے تعینات تھے، اس سے پہلے ہم نے مزاکرات کے لئے بھی کہا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ خان صاحب نے کمیٹی بھی بنائی پر مزاکرات آگے نہ بڑھ سکے، حکومت نے راہ فرار اختیار کی اور موقع ضائع ہو گیا، اس وقت پی ٹی آئی پاکستان کی نمبر ون پارٹی ہے، خان صاحب نے کچھ لیٹر لکھے پاورفل آدمی کو، خان صاحب نے لکھا کہ فوج اور عوام کے درمیان خلیج نہیں ہونی چاہئے۔