سلامتی پر کوئی دباؤ قبول نہیں، جارحیت کا جواب دینے کیلیے پاکستان 200 فی صد تیار ہے، وزیر دفاع

اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ڈرون حملے ہماری لوکیشنز کو جانچنے کیلئے تھے، آئندہ چند روز بتائیں گے کہ ہماری بہادر افواج کس طرح ملک کا دفاع کرسکتی ہیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ دنیا کا کوئی ملک ایسا نہیں ہے جس کے ساتھ ہمارے رابطے نہیں ہیں۔ ایران، سعودیہ، قطر اور چین کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر رابطے میں ہیں۔ ایک دو ملکوں نے ہلکی پھلکی بھارت کی حمایت کی ہے باقی سارے یا ہمارے ساتھ کھڑے ہیں یا پھر نیوٹرل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ ان کے قریب ترین حلیف بھی نہیں کھڑے، ہم نے بھارت کے 5 جہاز گرائے ہیں جو جنگی تاریخ میں سنگ میل ہے۔ کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے کہ پاکستان کی فوج جوابی پوزیشن میں ہے، ہماری افواج کی جوابی کارروائی دن رات جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی افواج بہادری سے ملک کا دفاع کررہی ہیں، پاکستانی قوم کو اطمینان ہونا چاہئے کہ انڈیا کے عزائم کو ملیا میٹ کیا جاچکا ہے، انڈیا کے عوام اور سیاست کے حوصلے پست ہوئے ہیں، پوری قوم افواج کے پیچھے کھڑی ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی سلامتی کے معاملے میں کسی قسم کا بیرونی دباؤ قبول نہیں کرے گا۔ قوم بالکل مطمئن رہے، ہم کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے 200 فی صد تیار ہیں، تاہم پاکستانی افواج بھارت کی طرح اپنی جوابی کارروائی میں بھارت کے سویلینز کو نشانہ نہیں بنائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان صرف فوجی تنصیبات پر حملے کرے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں