اسٹار شپ کو دنیا کا سب سے طاقتور راکٹ ہے اور اب تک اس کے لانچ کی 9 کوششیں ناکام ثابت ہوئی تھیں۔
مگر اب ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کے اس راکٹ نے پہلی کامیاب پرواز کی ہے۔
اسٹار شپ کی 10 ویں لانچ آزمائش کمپنی کے لیے کامیاب ثابت ہوئی۔
یہ راکٹ کامیابی سے خلا میں گیا اور پھر واپس زمین میں داخل ہوکر بحر ہند میں لینڈ کر گیا۔
یہ پہلا موقع تھا جب اسٹار شپ کی آزمائشی پرواز اور لینڈنگ کامیاب رہی۔
اس سے قبل اسٹار شپ راکٹ کی 9 آزمائشی پروازیں ناکام ہوچکی ہیں اور ہر بار یہ کسی نہ کسی وجہ سے دوران پرواز پھٹ گیا اور اب تک یہ کوئی پرواز کامیابی سے مکمل نہیں کرسکا۔
10 ویں پرواز کو امریکی ریاست ٹیکساس میں واقع اسپیس ایکس کے مرکز اسٹار بیس سے روانہ کیا گیا تھا۔
اس راکٹ کو رواں ہفتے کے شروع میں آزمایا جانا تھا مگر پہلے فیول ٹینک سے ایندھن لیک ہونے کی وجہ سے پرواز منسوخ کی گئی جبکہ دوسری بار خراب موسم کے باعث اسے روانہ نہیں کیا گیا۔
10 ویں پرواز ایک گھنٹے طویل تھی جس کے دوران راکٹ کو زمین میں دوبارہ داخل ہوتے ہوئے بہت معمولی نقصان پہنچا۔
اس آزمائشی پرواز کا بنیادی مقصد بوسٹر کے نئے لینڈنگ گیئر کو جانچنا تھا جبکہ انجنوں کی سیٹنگز کو بھی تبدیل کیا گیا تھا۔
پرواز کے دوران اسٹار شپ نے 8 ڈمی اسٹار لنک سیٹلائیٹس زمین کے مدار میں خارج کیے۔
اسٹار شپ راکٹ 2 حصوں پر مشتمل ہے جس میں سے ایک سپر ہیوی بوسٹر ہے، جو ایسا بڑا راکٹ ہے جس میں 33 انجن موجود ہیں جبکہ دوسرا اسٹار شپ اسپیس کرافٹ ہے جو بوسٹر کے اوپر موجود ہے جو اس سے الگ ہو جاتا ہے۔
خراب موسم، اسپیس ایکس نے راکٹ کی لانچنگ منسوخ کردی
یہ راکٹ 120 میٹر لمبا ہے جس کا وزن 50 لاکھ کلوگرام ہے اور اسے بار بار استعمال کرنا ممکن ہوگا۔
اسپیس ایکس پہلے ہی امریکی خلائی ادارے ناسا سے معاہدہ کر چکی ہے جس کے تحت اسٹار شپ کے ذریعے دہائیوں بعد پہلی بار انسانوں کو چاند پر پہنچایا جائے گا۔
ناسا کی جانب سے آرٹیمس 3 مشن کے تحت انسانوں کو چاند کی سطح پر اتارا جائے گا اور یہ کام اسٹار شپ کی مدد سے ہوگا۔