نارووال: سیلابی ریلے میں پھنسے خواتین اور بچوں سمیت 50 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا۔
بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے اور مسلسل بارشوں کے بعد دریائے راوی، چناب اور ستلج بپھر گئے، تینوں دریاؤں میں پانی کا بہاؤ خطرناک حد کو چھونے لگا۔
شکر گڑھ کے علاقے دجر میاں جھنڈا میں خواتین اور بچوں سمیت 50 افراد دریائے راوی کے سیلابی ریلے میں پھنس گئے تھے۔
متاثرین نے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ دریائے راوی کنارے ایک دیوار پر پناہ لیے ہوئے ہیں، پانی کی لہریں ان کو چھو رہی ہیں ۔جبکہ ایم پی اے احمد اقبال لہڑی بھی ریلیف کیمپ میں موجود تھے۔
تاہم شکر گڑھ میں دجر میاں جھنڈا میں پھنسے50 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا۔
ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر کا کہناہے کہ نارووال میں ایم پی اے احمداقبال اور ساتھیوں کو ریسکیو کرلیا گیا، درخت گرنے اور سڑکیں سیلابی پانی کی نذر ہونے سے دشواری ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ مسلسل تیز بارش سے ریسکیو آپریشن میں تاخیر ہوئی۔
واضح رہے کہ سیالکوٹ میں 24 گھنٹوں میں 355 ملی میٹر بارش برس گئی جس کی وجہ سے سڑکیں ندی نالوں میں بدل گئیں،کئی فٹ پانی کھڑا ہوگیا۔
ادھر نالہ ڈیک میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے اور چہور کے مقام پر شگاف پڑگیا جس کی وجہ سے متعدد دیہات زیر آب آگئے۔
متاثرہ دیہاتوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
نارووال میں ایم پی اےاحمداقبال اورساتھیوں کوریسکیوکرلیاگیا،ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر کا کہناہے کہ درخت گرنےاور سڑکیں سیلابی پانی کی نذر ہونےسےدشواری ہوئی۔مسلسل تیزبارش سےریسکیو آپریشن میں تاخیر ہوئی