بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان کے بیٹے شاہ ریز خان کی درخواست ضمانت میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے جب کہ عدالت نے شاہ ریز خان کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج منظر علی گل نے 9 مئی 2023 جلاؤ گھیراؤ کے کیس میں علیمہ خان کے بیٹے شاہ ریز کی بعد از گرفتاری کی درخواست ضمانت پر سماعت کی اور فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
سماعت کے دوران شاہ ریز خان کی والدہ علیمہ خان اور والد سہیل امیر بھی کمرہ عدالت پہنچے۔
شاہ ریز کے وکیل رانا مدثر نے عدالت میں دلائل دیے اور مؤقف اپنایا کہ شاہ ریز پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے کارکنان کو اکسایا ہے، ہر قسم کی تفتشی کی گئی ہے اس مقدمہ میں ہر شحص کی جیو فنسنگ کی گئی۔
انہوں نے استدلال کیا کہ شاہ ریز کے خلاف ایسا کوئی ثبوت بھی صفحہ مثل پر موجود نہیں، چالان میں سب چیزیں واضح ہیں، اس میں نامزد ملزمان، نامعلوم ملزمان کا ذکر موجود ہے، لیکن شاہ ریز کا کہی بھی ذکر نہیں کیا گیا، کسی تفتشی نے بھی کوئی بیان نہیں دیا۔
اپنے دلائل میں وکیل نے مزید کہا کہ 28 ماہ بعد انہوں نے گرفتار کیا اور ملزم کی والدہ، بانی پی ٹی آئی کی بہن ہیں جو اپنے بھائی کی رہائی کی اواز اٹھاتی ہیں، ان کی اواز دوبانے کے لیے یہ گرفتاری کی گئی۔
رانا مدثر نے کہا کہ شاہ ریز چترال میں موجود تھا، تمام لوگوں کے بیان حلفی موجود ہیں کہ شاہ ریز 6 سے 12 مئی تک وہاں موجود تھا، شاہ ریز اکسورڈ کا طالب علم ہے۔
عدالت نے کہا کہ اپ جلدی دلائل مکمل کریں، میں نے جیل جانا ہے، یا آپ باقی دلائل جیل آکر دے دیں۔
رانا مدثر نے کہا کہ کھلینے کے لیے بیرون ملک جانا تھا، 28 ماہ بعد جاکر شاہ ریز پر ایک ٹنڈا ڈال دیا گیا ہے، اج تک کسی افسر نے طلب نہیں کیا، اسی کیس میں 500 ملزمان کی ضمانتیں منظور ہوچکی ہیں۔
سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایا کہ وائری فیکشن نہیں ہوسکی ابھی تک، شاہ ریز کے دوستوں کی فیس بک سے تصویر لی گئی ہیں، اس کی اپنی فیس بک پر کوئی تصویر نہیں ہے۔
عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر شاہ ریز کی ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔