امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ آئندہ چند دنوں میں یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کریں گے۔
ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب گزشتہ ماہ الاسکا میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ان کی ملاقات کسی بڑی پیشرفت کے بغیر ختم ہو گئی تھی۔
رپورٹس کے مطابق ٹرمپ جمعرات کو یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی سے فون پر بات کریں گے، جبکہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سمیت کئی یورپی رہنما بھی ٹرمپ سے رابطہ کرنے والے ہیں۔
اس موقع پر فرانس کی میزبانی میں تقریباً 30 ممالک ورچوئل اجلاس میں شریک ہوں گے تاکہ روس کے ساتھ امن معاہدے کے بعد یوکرین کی سلامتی پر بات چیت کی جا سکے۔
ٹرمپ نے کہا کہ وہ روسی صدر کو کوئی نیا پیغام نہیں دے رہے، “پیوٹن جانتے ہیں کہ میرا مؤقف کیا ہے۔ اگر فیصلہ ہمارے لیے خوشگوار نہ ہوا تو آپ دیکھیں گے کہ پھر کیا ہوتا ہے۔”
ادھر، پیوٹن نے چین کے دورے کے دوران کہا کہ یوکرین کے پاس مذاکرات کے ذریعے جنگ ختم کرنے کا موقع موجود ہے، تاہم اگر طاقت کا استعمال واحد راستہ ہوا تو وہ اس کے لیے بھی تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی کوششوں سے تنازع کے حل کے لیے “سرنگ کے آخر میں روشنی” دکھائی دے رہی ہے.