0

حکومت سیلاب سے متاثرہ کسانوں کیلئے فوری ریلیف کا اعلان کرے، حافظ نعیم

لاہور:امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے ملک میں حالیہ سیلاب کے بعد غذائی بحران کے خدشات بڑھ گئے ہیں، حکومت سیلاب سے متاثرہ کسانوں کیلئے فوری طور پر ریلیف اور مالی امداد کا اعلان کرے۔

جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سیلاب سے ملک بھر میں چالیس لاکھ ایکڑ زمین اور تین ہزار دیہات زیرِ آب آ گئے ہیں جس کے نتیجے میں چاول اور کپاس کی فصلیں بری طرح متاثر ہوئیں اور آئندہ گندم کا بحران بھی جنم لے سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے پہلے گندم کا ریٹ انتالیس سو روپے مقرر کیا لیکن بعد میں پیچھے ہٹ گئی جس سے کسان مزید تباہ ہو گئے۔ حافظ نعیم الرحمن نے زور دیا کہ بیج پر سبسڈی دی جائے اور فصلوں کے نرخ بڑھا کر کسانوں کو سہارا دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی جمع پونجی اور مکانات سیلاب میں بہہ گئے ہیں لیکن حکومت تاحال متاثرین کی ادائیگی اور بحالی کے لیے واضح حکمتِ عملی سامنے نہیں لا سکی۔ ناجائز ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے این او سی جاری کرنے اور آبی گزرگاہوں پر تعمیرات کی اجازت دینے کو انہوں نے بڑی بدانتظامی قرار دیا اور کہا کہ اس سے ماحولیاتی اور شہری بحران میں اضافہ ہوا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ گجرات سمیت کئی اضلاع تاحال پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں جہاں کشتیوں اور ٹرالیوں کی فوری ضرورت ہے۔ انہوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اشتہارات پر اربوں روپے خرچ ہو جاتے ہیں لیکن بڑے شہروں میں نکاسی آب اور ریلیف کے نظام میں کوئی بہتری نہیں آئی، اگر بلدیاتی ادارے فعال ہوتے تو آج اتنے بڑے پیمانے پر بحران نہ جنم لیتا۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پاکستان عالمی سطح پر بھی موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کا شکار ہے۔ ایک ہی وقت میں خیبر پختونخوا میں کلاؤڈ برسٹ اور مٹی کے تودے گرنے سے ایک ہزار افراد جاں بحق ہوئے لیکن حکمران جدید آلات نصب کرنے اور جنگلات کے تحفظ کے بجائے کرپشن میں لگے رہے۔ ان کے مطابق درختوں کی کٹائی، ناجائز تعمیرات اور حکمرانوں کی بدعنوانی نے قدرتی آفات کے اثرات کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ بھارت دریاؤں میں مسلسل آبی دہشت گردی کر رہا ہے اور پاکستان کو اس کا مؤثر جواب دینا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتوں اور صہیونی لابی نے معیشت کو جکڑ رکھا ہے جس کے باعث ماحولیاتی تبدیلی کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے عوام کے گھروں اور فصلوں کے نقصان کی تلافی نہ کی تو جماعت اسلامی متاثرین کی آواز بنے گی اور لانگ مارچ سمیت ہر سطح پر جدوجہد کی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں