بھارت کی جانب سے پاکستان کو سیلاب سے متعلق نئی معلومات فراہم کرنے کے بعد پنجاب میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے جبکہ جلال پور پیر والا میں سیلاب کے باعث صورتحال خراب ہونے کے بعد پاک فوج کو مدد کے لیے طلب کر لیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کا بتانا ہے کہ بھارتی ہائی کمیشن نے پاکستان کو سیلابی صورتحال پر معلومات فراہم کی ہیں جس کے مطابق دریائے ستلج پر پانی کے بہاؤ میں مزید اضافہ ہو گا، دریائے ستلج میں ہریکے زیریں اسٹریم اور فیروزپور زیریں اسٹریم میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے ہریکے زیریں اور فیروزپور زیریں میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کرتے ہوئے مقامی انتظامیہ کو شہریوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب ملتان کے شیر شاہ فلڈ بند کے اندر موجود درجنوں بستیوں میں کھڑے پانی کے باعث مکانات گرنا شروع ہو گئے ہیں جبکہ بارش کے باعث سیلاب متاثرین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرار، انتظامیہ نے حفاظتی اقدامات مزید تیز کردیے
سی پی او ملتان صادق علی کا کہنا ہے جلال پور پیر والا میں صورتحال خراب ہونے کے باعث پاک فوج کی مدد طلب کر لی گئی ہے، ریسکیو آپریشن میں پاک فوج کی 14 کشتیاں حصہ لے رہی ہیں، ریسکیو 1122 کی 8 کشتیاں جبکہ پولیس نے 5 پرائیویٹ کشتیاں بھی آپریشن میں شامل کر لی ہیں، مجموعی طور پر 27 کشتیاں متاثرین کو ریسکیو کرنے میں مصروف ہیں۔
صادق علی کا کہنا ہے کہ عوام کی جانوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ادھر میلسی میں بارش اور دریائے ستلج میں سیلاب کے باعث قاضی کالڑہ اور گوانس کے بند ٹوٹ گئے، سیلابی ریلوں کے باعث 8 دیہات کا شہر سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا، متاثرین کی محفوظ مقامات کی طرف منتقلی جاری ہے۔
فلڈ کنٹرول روم کے مطابق دریائے سندھ میں راجن پور کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ جاری ہے، ہیڈ پنجند کا ریلا کوٹ مٹھن کے مقام پر دریائے سندھ میں شامل ہو رہا ہے، کوٹ مٹھن کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جبکہ سیلاب کا دباؤ روجھان کچے کی جانب زیادہ ہے۔
فلڈ کنٹرول روم کا بتانا ہے کہ تمام دریاؤں کا ریلا دریائے سندھ میں شامل ہو کر اپنے حفاظتی بندوں میں بہہ رہا ہے، کچے سے بڑی تعداد میں مکین محفوظ مقامات پر منتقل ہو چکے ہیں۔