اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب، ایف آئی اے اور پولیس سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں جب کہ وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کیس کی سماعت کے لیے لارجر بینچ تشکیل دینے کی استدعا کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اعظم خان نے بانی پی ٹی آئی کیخلاف مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر سماعت کی، دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کی بہنیں بھی عدالت میں موجود تھیں۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیے کہ دو سال قبل درخواست دائر کی گئی تھی اس وقت نیب، ایف آئی اے اور دیگر اداروں کی طرف سے نوٹسز جاری کئے جارہے تھے۔
اداروں کو بانی پی ٹی آئی اور پی ٹی آئی کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے، پی ٹی آئی کے خلاف انتقامی کارروائی آئین کی خلاف ورزی ہے۔
سلمان صفدر نے کہا کہ دو سال گزر جانے کے بعد بھی کوئی تبدیل نہیں آئی، بانی پی ٹی آئی کیخلاف 127 مقدمات درج ہوئے ہیں، مقدمات کی صحیح تعداد معلوم کرنے کے لیے فریقین سے تفصیلات طلب کی جائیں۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے استدعا کی کہ اس کیس کی سماعت کے لیے لارجر بینچ تشکیل دیا جائے، ماضی میں بھی تین سیاسی انتقام کے کیسز ایسے ہیں جن میں لارجر بینچ تشکیل دیا گیا۔
انہوں نے مؤقف اپنایا کہ ایف آئی اے نے سائفر کا کیسز درج کیا، سائفر کیس میں سزا ہوئی اور اسلام آباد ہائی کورٹ نے سزا ختم کی۔
اسپیشل پروسیکیوٹر نیب عبدالرافع نے کہا کہ مقدمات کی تازہ تفصیلات فراہم کرنے کے لیے وقت دے دیا جائے۔
اسپیشل پروسیکیوٹر نیب نے لارجر بینچ تشکیل دینے کی استدعا کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ مقدمات کی تفصیلات فراہم کردیتے ہیں، درخواست میں ایسا کوئی گراؤنڈ نہیں جس کی بنا پر لارجر بینچ تشکیل دیا جائے۔
جسٹس اعظم خان نے ریمارکس دیے کہ مقدمات کی تفصیلات ملنے کے بعد لارجر بینچ کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا، عدالت نے پولیس، ایف آئی اے، اور نیب سے مقدمات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔