بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے دو تلوار میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما آغا شکیل احمد درانی اور مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر آغا شازیب درانی کے گھر پر نامعلوم افراد نے دستی بم سے حملہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ حملہ جمعے کی رات گئے پیش آیا جس کے نتیجے میں گھر کے سات محافظ معمولی طور پر زخمی ہوگئے۔
ایس ایس پی خضدار شہزادہ عمر عباس بابر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ آوروں نے گھر کی بیرونی دیوار پر دستی بم پھینکا جس سے دھماکہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک بزدلانہ کارروائی ہے جو علاقے میں امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش ہے، خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، البتہ سات محافظوں کو معمولی زخم آئے ہیں۔
دھماکے کے فوری بعد پولیس اور دیگر سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی۔
ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج اور گواہوں کے بیانات کی مدد سے تحقیقات کی جارہی ہیں، ہم حملہ آوروں کو جلد گرفتار کریں گے اور ان کے پیچھے چھپے عناصر کو بے نقاب کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ زخمی محافظوں کو فوری طور پر خضدار ٹیچنگ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی گئی۔
اسپتال ذرائع کے مطابق تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے اور انہیں جلد ڈسچارج کردیا جائے گا، یہ واقعہ بلوچستان میں سیاسی رہنماؤں پر حملوں کی حالیہ لہر کا حصہ ہے۔
بلوچستان کے وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے اور اسے دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات عوام اور سیاسی قیادت کے عزم کو کمزور نہیں کرسکتے۔
انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی اور حکومت کی جانب سے متاثرین کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
وزیراعلیٰ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
پی پی پی کے رہنما آغا شکیل احمد درانی جو خضدار کے سابق ڈسٹرکٹ میئر بھی رہ چکے ہیں، انہوں نے اس حملے کو سیاسی مخالفین کی سازش قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ہم شہیدوں کی پارٹی ہیں اور ایسے حملوں سے نہیں ڈرتے، بلوچستان میں امن کی بحالی ہماری ترجیح ہے۔
پولیس کے مطابق حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھے اور دھماکے کے بعد فرار ہوگئے، علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے اور اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے، اس واقعے نے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے تاہم سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی سے صورتحال پر قابو پالیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ خضدار بلوچستان کا ایک اہم ضلع ہے جہاں ماضی میں بھی سیاسی رہنماؤں پر حملے ہوچکے ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ امن کی بحالی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔