وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی۔ ملاقات نہایت خوشگوار ماحول میں ہوئی پاکستان میں بیرونی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا معاملہ اٹھا دیا۔
وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان کثیرالجہتی نظام کے فروغ کے لیے پرعزم ہے اور اقوام متحدہ کو دنیا کو درپیش بڑے چیلنجز کے حل میں مرکزی کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے سیکرٹری جنرل کی عالمی امن و استحکام کے لیے قائدانہ کاوشوں کو سراہا اور ترقی پذیر ممالک کی آواز کو بلند کرنے میں اقوام متحدہ کے کردار پر اعتماد کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب کے دوران امدادی سرگرمیوں کی تعریف کرنے پر سیکرٹری جنرل کا شکریہ ادا کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کم کرنے کے لیے اضافی مالی وسائل کی فراہمی اور مربوط عالمی اقدامات ناگزیر ہیں۔
اہم قومی اور علاقائی معاملات پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے جموں و کشمیر تنازع، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیوں اور پاکستان میں بیرونی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر مسئلے کا منصفانہ اور پُرامن حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے پاک بھارت حالیہ کشیدگی میں کمی لانے کے لیے سیکرٹری جنرل کی کوششوں کو بھی سراہا۔
وزیراعظم نے غزہ کی موجودہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی اور فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے سیاسی عمل کے آغاز کی ضرورت پر زور دیا، شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان بطور رکن سلامتی کونسل خطے اور دنیا میں امن و سلامتی کے فروغ کے لیے تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔
سیکرٹری جنرل نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مضبوط مؤقف اور تعمیری کردار کی تعریف کی۔ دونوں رہنماؤں نے عالمی امن اور ترقی کے فروغ میں اقوام متحدہ کے لازمی کردار کو مزید مؤثر بنانے پر اتفاق کیا.