0

دنیا کے معمر ترین باڈی بلڈر 100 سال کی عمر میں بھی رکنے کیلئے تیار نہیں

اینڈریو بوسٹینٹو کے لیے خوابوں کی تعبیر کے لیے عمر کی کوئی حد نہیں اور یہی وجہ ہے کہ 100 سال کی عمر میں بھی وہ باڈی بلڈنگ مقابلوں کا حصہ بن رہے ہیں۔

وہ گزشتہ 87 سال سے باڈی بلڈنگ کی تربیت حاصل کر رہے ہیں اور 13 سال کی عمر میں انہوں نے اس کا آغاز کیا تھا۔

ان کی اہلیہ فرانسین نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا کہ ‘ہمارا ماننا ہے کہ وہ دنیا کے معمر ترین باڈی بلڈر ہیں اور اب بھی تربیت جاری رکھے ہوئے ہیں’۔

اینڈریو بوسٹینٹو نیشنل جم ایسوسی ایشن (این جی اے) کے بانی اور چیف ایگزیکٹو ہیں۔

یہ امریکا کی ایک باڈی بلڈنگ ایسوسی ایشن ہے جو غیر منافع بخش بنیادوں پر کام کرتی ہے جبکہ فرانسین اس کی صدر ہیں۔

اینڈریو بوسٹینٹو نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ‘میں باڈی بلڈنگ کی تربیت سے لطف اندوز ہوتا ہوں اور لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ کب میں رک جاؤں گا، میں انہیں بتاتا ہوں کہ میں اسی وقت رکوں گا جب سانس تھم جائے گی’۔

انہوں نے بتایا کہ ‘میں نے وہ سب کچھ کیا جو میں باڈی بلڈنگ اور فوج میں چاہتا تھا اور کئی بار مجھے حیرت ہوتی ہے کہ اب کیا باقی رہ گیا ہے، مگر کیا آپ جانتے ہیں؟ میں اب بھی اپنی زندگی اپنے لیے جی رہا ہوں، جب تک مجھے اپنے کام سے محبت ہے میں اسے جاری رکھوں گا’۔

دنیا کے معمر ترین باڈی بلڈر 100 سال کی عمر میں بھی رکنے کیلئے تیار نہیں
17 سال کی عمر میں ہی ان کی تصاویر جرائد میں شائع ہونے لگے تھی / فوٹو بشکریہ فرانسین بوسٹینٹو
مئی 2025 میں انہوں نے این جی اے کے زیرتحت ہونے والے ایک باڈی بلڈنگ مقابلے میں شرکت کی تھی، جب ان کی عمر 100 سال اور 4 ماہ تھی۔

اس مقابلے میں وہ ایک چیمپئن شپ بیلٹ اور ٹرافی جیتنے میں کامیاب رہے۔

1977 میں جب وہ 52 سال کے تھے تو انہوں نے سنیئر مسٹر امریکا کا اعزاز اپنے نام کیا تھا۔

مگر انہیں دوسری جنگ عظیم میں امریکی فوج کے لیے خدمات سرانجام دینے پر زیادہ فخر ہے جب ان کی عمر 29 سال تھی۔

اب 100 سال کی عمر میں بھی اینڈریو بوسٹینٹو ہر ہفتے 6 دن باڈی بلڈنگ کی تربیت حاصل کرتے ہیں۔

عمر میں اضافے کے ساتھ انہوں نے ورزشوں میں تبدیلیاں کی ہیں۔

دنیا کے معمر ترین باڈی بلڈر 100 سال کی عمر میں بھی رکنے کیلئے تیار نہیں
52 سال کی عمر میں انہوں نے سنیئر مسٹر امریکا کا اعزاز اپنے نام کیا تھا / فوٹو بشکریہ فرانسین بوسٹینٹو
فوج میں کام کرنے کے باعث ان کی ٹانگ میں مسئلہ ہوگیا تھا جبکہ وہ فالج کا سامنا بھی کرچکے ہیں۔

ان کے مطابق ‘میں نے جسم کے مطابق تربیت کو ایڈجسٹ کیا، فالج کے بعد اب میرا دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ جتنا اچھا نہیں رہا مگر پھر بھی اس وقت تک وزن اٹھاتا ہوں جب تک دائیں جانب اثر محسوس نہ ہو’۔

انہوں نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ اگر وہ باڈی بلڈنگ کے ذریعے مسلز بنانا چاہتے ہیں تو تصور کریں کہ وہ کیا چاہتے ہیں اور پھر اپنے ذہن کو اس مطابق تربیت کے لیے تیار کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں