0

ٹرمپ نے شکاگو میں فوجی دستے تعینات کرنے کی منظوری دے دی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شکاگو میں بڑھتے ہوئے جرائم اور بدامنی کے پیشِ نظر فوجی دستے تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔ اس فیصلے پر اپوزیشن ڈیموکریٹس نے شدید تنقید کرتے ہوئے اسے طاقت کے ناجائز استعمال سے تعبیر کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، وائٹ ہاؤس کی ترجمان ایبیگیل جیکسن نے تصدیق کی کہ صدر ٹرمپ نے 300 نیشنل گارڈز مین کو تعینات کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ وفاقی املاک اور اہلکاروں کی حفاظت کی جا سکے۔ اس فیصلے کو صدر کے حالیہ ’آپریشن مڈوے بلیٹز‘ کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔

تاہم، امریکی عدالت نے پورٹ لینڈ میں فوج بھیجنے کے ٹرمپ کے فیصلے کو غیر ضروری اور غیر قانونی قرار دے کر روک دیا۔ عدالت کے مطابق، مقامی پولیس امن و امان کی صورتحال سنبھالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

ڈیموکریٹ سینیٹر ڈک ڈربن نے اس اقدام کو “قومی تاریخ کا شرمناک باب” قرار دیتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ عوامی تحفظ نہیں بلکہ “خوف پھیلانے” کی سیاست کر رہے ہیں۔ دوسری جانب، محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے مطابق، شکاگو میں ایک واقعے کے دوران ایک وفاقی افسر نے مبینہ طور پر مسلح ڈرائیور پر فائرنگ کی، جس سے شہری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، فائرنگ کے بعد احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے جنہیں پولیس نے آنسو گیس اور پیپر بالز کے ذریعے منتشر کیا۔ بعد ازاں، مظاہرین دوبارہ جمع ہو گئے لیکن جب وفاقی ایجنٹس علاقے سے واپس گئے تو صورتحال قابو میں آ گئی۔

سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا یہ قدم آئندہ انتخابات کے تناظر میں عوامی تاثر کو مضبوط کرنے کی کوشش ہے، تاہم اس سے ملک میں سیاسی تقسیم مزید گہری ہو سکتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں