ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی

اسلام آباد:ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے کیس پر سماعت کی۔

سرکاری وکیل راجہ نوید حسین عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے پراسکیوشن کے مزید 3 گواہان کے بیانات ریکارڈ کر لئے۔

ملزم عمر حیات کو گاڑی فراہم کرنے والے شوروم کے مالک، ڈرائیور اور پولیس اہلکار نے آج عدالت میں بیان ریکارڈ کرایا۔ وکلاء صفائی کی جانب سے گواہان پر جرح نہ ہو سکی۔

کیس میں مجموعی طور پر 13 گواہان کے بیانات ریکارڈ ہوچکے ہیں، عدالت کے کیس کی مزید سماعت 6 دسمبر تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ 2 جون کو اسلام آباد میں 17 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر ثنا یوسف کو ان کے گھر میں گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔

پولیس نے ثنا یوسف قتل کا مقدمہ مقتولہ کی والدہ فرزانہ یوسف کی مدعیت میں سمبل پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 302 (ارادی قتل) کے تحت درج کیا گیا تھا، بعد ازاں تکینیکی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے عمر حیات نامی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

17 سالہ ٹک ٹاکر اپنی سوشل میڈیا سرگرمیوں کے لیے مشہور تھیں، ان کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر تقریباً 8 لاکھ فالوورز اور انسٹاگرام اکاؤنٹ پر تقریباً 5 لاکھ فالوورز تھے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں