طیارے، ٹرین، بحری جہاز یا گاڑی کے سفر کے دوران کچھ افراد کو اچانک متلی اور سر چکرانے کی تکلیف کا سامنا ہو سکتا ہے۔
اس مسئلے کو طبی زبان میں موشن سکنس کہا جاتا ہے جس کے شکار افراد کو متلی، قے، سر چکرانے اور دیگر علامات کا سامنا ہوتا ہے۔
اگر آپ بھی ان افراد میں سے ایک ہیں جن کو چلتی گاڑی میں سر چکرانے یا متلی کا سامنا ہوتا ہے تو ایسا دنیا بھر میں متعدد افراد کے ساتھ ہوتا ہے۔
ویسے تو اگر موشن سکنس کا سامنا ہو تو ماہرین کی جانب سے فون کے استعمال سے گریز کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
مگر ایپل کے آئی فونز میں اس مسئلے سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے ایک خفیہ فیچر دیا گیا ہے۔
اس مسئلے کی ممکنہ وجوہات کیا ہیں؟
یہ ایک پراسرار بیماری ہے جس کی بنیادی وجہ کا علم نہیں مگر ماہرین نے کچھ ممکنہ وجوہات ضرور بتائی ہیں۔
ایک بات تو واضح ہے کہ موشن سکنس کا سامنا اس وقت ہوتا ہے جب ہماری حسیں دماغ کو متضاد پیغامات بھیجتی ہیں۔
مثال کے طور پر آپ کسی جھولے میں بیٹھے ہیں جو اوپر نیچے گھوم رہا ہے تو ہماری آنکھیں ایک چیز کو دیکھتی ہیں، مسلز کسی اور چیز کو محسوس کرتے ہیں جبکہ اندرونی کان کو بالکل مختلف احساس ہوتا ہے۔
ہمارا دماغ ان متضاد سگنلز کو برداشت نہیں کرپاتا جس کا نتیجہ سر چکرانے یا متلی کی شکل میں نکلتا ہے۔
ماہرین کے خیال میں موشن سکنس کے مسئلے میں اندرونی کان کا کردار بہت اہم ہوتا ہے کیونکہ یہ توازن کے احساس کو کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
اندرونی کان vestibular system نامی نیٹ ورک کا حصہ ہوتا ہے اور یہ سسٹم جسم کے اردگرد کے بارے میں تفصیلات دماغ کو بھیجتا ہے۔
ہمارا دماغ پورے جسم کے ڈیٹا کو اکٹھا کرکے قابل فہم بناتا ہے مگر کئی بار وہ گڑبڑا جاتا ہے۔
مثال کے طور پر طیارے میں سفر کے دوران آپ کو حرکت کا احساس ہوتا ہے مگر ہماری آنکھیں دماغ کو بتاتی ہیں کہ آپ تو ایک جگہ رکے ہوئے ہیں۔
ایسا ہی دریا یا سمندر میں سفر کے دوران بھی ہوتا ہے، یعنی آپ تو خشک سطح پر ساکت کھڑے ہوتے ہیں مگر حرکت کا احساس ہورہا ہوتا ہے۔
گاڑی میں بھی ڈرائیور سے ہٹ کر دیگر نشستوں پر بیٹھنے والے کچھ افراد کو اس تجربے کا سامنا ہوتا ہے۔
تینوں کا نتیجہ موشن سکنس کی شکل میں نکلتا ہے۔
تو اسمارٹ فون کا خفیہ فیچر کیا ہے؟
آئی فونز کے صارفین کو اس حوالے سے ایک خفیہ ہتھیار وہیکل موشن کیو کے نام سے دستیاب ہے۔
اس فیچر کو 2024 میں متعارف کرایا گیا تھا اور خفیہ قرار دینے کی وجہ یہ ہے کہ یہ آئی فونز کی Accessibility سیٹنگز میں چھپا ہوتا ہے۔
یعنی بیشتر افراد کو اس کا علم ہی نہیں ہوتا۔
یہ فیچر آئی او ایس 18 میں پہلی بار متعارف کرایا گیا اور موشن سکنس کا اکثر سامنا کرنے والے افراد اسے گاڑی میں سفر کے دوران استعمال کرسکتے ہیں۔
تو یہ فیچر کیسے کام کرتا ہے؟
یہ فیچر جب متحرک کیا جاتا ہے تو اینیمیٹڈ نکتے اسکرین پر نمودار ہوتے ہیں۔
جب گاڑی حرکت کرتی ہے یا چلتی ہے تو آئی فون کے موشن سنسرز گاڑی کی حرکت سے مطابقت پیدا کرتے ہیں اور وہ حرکت اسکرین پر ان نقطوں میں نظر آتی ہے۔
یعنی یہ فیچر آپ کی بینائی اور اندرونی کان کے افعال کے درمیان مطابقت پیدا کرنے کا کام کرتا ہے۔
جب گاڑی کی رفتار بڑھتی ہے تو یہ نقطے آگے کی جانب بڑھتے ہیں، جب بریک لگائی جاتی ہے تو یہ پیچھے جاتے ہیں اور موڑنے پر یہاں وہاں مڑ جاتے ہیں، تاکہ ہماری آنکھیں اور کان جان لیں کہ کیا ہو رہا ہے۔
صارفین اس فیچر کو اپنی ترجیحات کے مطابق بدل سکتے ہیں جیسے نقطوں کی رنگت، حجم اور حرکت کے پیٹرن کو بدلنا ممکن ہے۔
اس فیچر کو استعمال کرنے کے آئی فون سیٹنگز میں Accessibility اوپن کرکے موشن آپشن پر کلک کریں اور پھر شو وہیکل موشن کیو کا انتخاب کرکے اسے ٹرن آن کر دیں۔
تو کیا یہ فیچر کام کرتا ہے؟
صارفین نے آن لائن رپورٹ کیا ہے کہ اس فیچر سے واقعی گاڑیوں، ٹرین اور طیاروں میں موشن سکنس پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔
مگر یہ واضح رہے کہ اس سے موشن سکنس سے مکمل نجات کی ضمانت نہٰں دی جاسکتی، مگر پھر بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
تو کیا اینڈرائیڈ فونز میں ایسا کوئی فیچر موجود ہے؟
اینڈرائیڈ فونز میں موشن وہیکل کیوز جیسا کوئی بلڈ ان فیچر موجود نہیں مگر گوگل کی جانب سے موشن کیوز نامی ایک فیچر پر کام کیا جا رہا ہے۔
یہ کب تک ریلیز ہوگا، یہ کہنا مشکل ہے البتہ کچھ تھرڈ پارٹی ایپس کو اس مقصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ان میں سے 2 ایپس زیادہ نمایاں ہیں جن میں سے ایک KineStop ہے جبکہ دوسری موشن ایز۔
یہ ایپل کے وہیکل موشن کیوز جیسی کارآمد تو نہیں مگر پھر بھی ان سے کسی حد تک اس مسئلے سے تحفظ مل سکتا ہے۔
موشن سکنس سے نجات کا کوئی اور آسان حل؟
امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کے مطابق چند عام طریقوں سے موشن سکنس کی شدت کو کم یا اس سے بچنا ممکن ہوسکتا ہے۔
یہ طریقے درج ذیل ہیں۔
گاڑی یا بس کی اگلی نشست پر بیٹھنے کو ترجیح دیں۔
طیارے اور ٹرین میں کھڑکی کے ساتھ والی نشست کا انتخاب کریں۔
اگر ممکن ہو تو لیٹ کر آنکھیں بند کرلیں۔
پانی کی مناسب مقدار کا استعمال کریں جبکہ چائے یا کافی سے گریز کریں۔
سفر سے قبل زیادہ مقدار میں کھانے سے گریز کریں۔
تمباکو نوشی سے گریز کریں۔
مختلف سرگرمیوں جیسے موسیقی سن کر اپنے دھیان کو بھٹکائیں مگر مطالعہ کرنے کی کوشش نہ کریں۔
گہری سانسیں لے کر خود کو پرسکون کریں یا آنکھیں بند کرکے 100 سے الٹی گننا شروع کردیں۔
کسی ساکت چیز کی جانب دیکھیں یعنی گاڑی سے آسمان کی جانب دیکھنا شروع کردیں۔
اگر ادرک موجود ہے تو اس کی معمولی مقدار کو چبانے سے بھی فائدہ ہوسکتا ہے۔
پودینے کی مہک یا mint ٹافیوں کو سونگھنے سے بھی آرام مل سکتا ہے۔




