وزیر خزانہ کی سربراہی میں این ایف سی کا 11 واں اجلاس، مالی صورتحال پر بریفنگ

اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں گیارہویں قومی مالیاتی کمیشن کا اجلاس جاری ہے۔

این ایف سی کے اجلاس میں سندھ اور کے پی کے وزرائے اعلیٰ بطور صوبائی وزیر خزانہ شریک ہیں جب کہ پنجاب اور بلوچستان کے وزرائے خزانہ اور پرائیوٹ ممبران اجلاس میں موجود ہیں۔

اجلاس میں وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے اپنی مالی صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی جب کہ اجلاس میں چاروں صوبے بھی 10،10 منٹ کے لیے اپنی مالی پوزیشن پر بریفنگ دیں گے، اجلاس میں این ایف سی ایوارڈ طے کرنے کے لیے آئندہ اجلاسوں کا شیڈول اور ٹائم لائنز طے ہوں گی۔

دوسری جانب وزارتِ منصوبہ بندی نے وسائل کی تقسیم کے دو نئے طریقہ کار پر تجاویز وزیراعظم کو پیش کردی ہیں، پہلی تجویز قابل تقسیم محاصل سے دہشتگردی کے خلاف جنگ، واٹرسکیورٹی، سول آرمڈ فورسز اور آزاد کشمیر وگلگت بلتستان کے گرانٹس کے لیے ڈھائی فیصد کٹوتی کی ہے جس کے بعد ساڑھے 57 فیصد صوبوں اور ساڑھے 42 فیصد وفاق کو ملے گا۔

دوسری تجویز کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اخراجات قابل تقسیم محاصل سے پہلے نکال لیے جائیں جس سے 2030 تک وفاق کے وسائل میں 11 سے 12 فیصد اضافہ متوقع ہے۔

صوبوں کے درمیان این ایف سی کی تقسیم میں آبادی کا وزن کم کرکے ریونیو جنریشن، زرخیزی اورForest Cover جیسے عوامل کو بڑھانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہےکہ اجلاس میں صوبوں کی بات سنیں گے اور اپنی صورتحال صوبوں کے سامنے رکھیں گے، اجلاس میں پاکستان فرسٹ کے جذبے سے بیٹھیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں