سینیٹر فیصل واوڈا نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں پاکستان تحریکِ انصاف کی موجودہ سیاسی حکمتِ عملی اور مستقبل کے امکانات پر تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر پارٹی نے ’’مائنس ون‘‘ فارمولا قبول نہ کیا تو پوری پی ٹی آئی مائنس ہوجائے گی ۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ موجودہ صورتحال ایسی ہے کہ تنظیمی اور سیاسی کمزوریاں اس حد تک بڑھ چکی ہیں کہ اگر بروقت اصلاح نہ کی گئی تو جماعت مزید ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی عوامی مقبولیت اب پہلے جیسی نہیں رہی، بلکہ پارٹی کے اندر سیاسی اصولوں کے بجائے اقتدار اور مالی مفادات کی جنگ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کے کئی اہم رہنما طاقت کی سیاست میں اس قدر الجھ چکے ہیں کہ ریاستی مفاد اور ملکی استحکام ان کی ترجیحات میں شامل ہی نہیں رہے۔
ن کا کہنا تھا کہ ملک سے محبت صرف نعروں میں نظر آتی ہے، عملی طور پر قیادت نے کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایا جو قومی مفاد کو ترجیح دے۔
سینیٹر واوڈا نے مزید کہا کہ موجودہ سیاسی تناؤ دراصل سیاستدانوں کے باہمی جھگڑوں کا نتیجہ ہے؎
ریاستی ادارے اب مزید تنازعات برداشت کرنے کے لیے تیار نہیںبرداشت کا دور ختم ہو چکا ہے، اب ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کی گنجائش نہیں رہی انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اب سیاست میں ’’ایسی کی تیسی‘‘ جیسا نیا اصطلاحی بیانیہ متعارف ہو چکا ہے، جو سیاسی کشیدگی کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خان صاحب کی بہنوں کے حالیہ بیانات نے پارٹی چیئرمین کی ایک کمزوری سب کے سامنے رکھ دی ہے کہ اگر ان سے ملاقات نہ کی جائے یا انہیں سیاسی طور پر الگ رکھا جائے تو وہ بے چینی اور اضطراب کا شکار ہو جاتے ہیں۔




