وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی زیر صدارت کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ کا اہم اجلاس ہوا جس میں سی ٹی ڈی کے 186 ڈیٹیکٹیوز کو مستقل فیلڈ آپریٹرز میں تبدیل کرنے کی اصولی منظوری دے دی گئی۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ کو سی ٹی ڈی کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اجلاس کے دوران بریفننگ میں بتایا گیا کہ فیلڈ آپریٹرز سائبر پیٹرولنگ، انٹیلیجنس، سرویلنس اور فیلڈ آپریشنز انجام دیں گے، وزیر اعلی نے پشاور میں نئے سی ٹی ڈی ریجنل ہیڈکوارٹرز کے قیام کی بھی اصولی منظوری دی۔
اجلاس میں 21 اضلاع میں سی ٹی ڈی دفاتر کی تعمیر کا منجمد ترقیاتی منصوبہ بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا، 4 ارب 30 کروڑ روپے لاگت سے ضلعی سطح پر سی ٹی ڈی کی توسیع کی جائے گی۔
سی ٹی ڈی کی گاڑیوں، اسلحہ اور جدید آلات کی فراہمی کے لیے 7 ارب 77 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔
سہیل افریدی نے کہا کہ سی ٹی ڈی اصلاحات، انفراسٹرکچر اور بھرتیوں پر عملدرآمد کے لیے ٹائم لائنز کے مطابق عمل درامد یقینی بنائی جائے، تمام سی ٹی ڈی تعمیراتی منصوبوں میں سیفٹی پروٹوکولز پر عملدرآمد یقینی بنائی جائے گی۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ صوبائی حکومت پوری سنجیدگی سے امن و امان کے قیام پر کام کر رہی ہے، وسائل کی کمی کو صوبے میں امن کے قیام میں رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔




