ایبٹ آباد لیڈی ڈاکٹر وردہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ ڈی پی او ابیٹ آباد کے بیان میں تضاد سامنے اگیا۔
ڈی پی او ابیٹ آباد نے اپنی پریس کانفرنس میں گزشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ لیڈی ڈاکٹر وردہ اغواہ کے ڈیڑھ گھنٹہ بعد قتل کیا گیا تھا.
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر وردہ کی موت اغوا سے 28 گھنٹے بعد ہوئی ہے ،ڈاکٹر وردہ کو اغوا کے دوسرے دن قتل کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق
مقتولہ کے اغوا سے لاش برآمد ہونے تک 100 گھنٹے کا وقت گزرا۔دوسری جانب ڈاکٹر وردہ قتل کیس میں پولیس کی تفتیشی ٹیم کی جانب سے تحقیقات کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
ایبٹ آباد پولیس ذرائع کے مطابق مرکزی ملزمہ ردا کی جانب سے مختلف ناموں سے بنائے گئے 15 جعلی اکاؤنٹس منظرِ عام پر آ گئے ہیں۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزمہ ردا نے مختلف اکاؤنٹس کے ذریعے 73 تولہ سونا جمع کروایا اور دو کروڑ روپے سے زائد کا قرض حاصل کیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جن افراد کے ناموں پر یہ زیورات جمع کروائے گئے، ان میں آٹھ اکاؤنٹس مردوں جبکہ سات اکاؤنٹس خواتین کے نام پر ہیں۔
مزید یہ بھی سامنے آیا ہے کہ مرکزی ملزمہ ردا نے اپنے نام پر زیورات کے عوض صرف بارہ لاکھ روپے سے زائد کا قرض حاصل کر رکھا ہے۔
پولیس کی جانب سے معاملے کے تمام پہلوؤں پر باریک بینی سے تحقیقات جاری ہیں، جبکہ مزید اہم انکشافات متوقع ہیں۔




