آسٹریلیا (جرأت نیوز): وزیرِ داخلہ ٹونی برک کا کہنا ہے کہ مارا جانے والا 50 سالہ حملہ آور 1998 میں بیرونِ ملک سے سٹوڈنٹ ویزا پر آسٹریلیا آیا تھا۔
آسٹریلوی وزیر کا کہنا ہے کہ 2001 میں اس نے پارٹنر ویزا حاصل کیا اور بعد ازاں اسے ریزیڈنٹ ریٹرن ویزے ملے.
دوسرا حملہ آور جو کہ مارے جانے حملہ آور کا بیٹا ہے زیرِ حراست ہے اور ٹونی برک کے مطابق وہ آسٹریلیا میں ہی پیدا ہوا تھا۔
دونوں حملہ آور بونڈی ساحل سے ایک گھنٹے کی مسافت پر واقع جنوب مغربی سڈنی کے علاقے بونی رگ کے رہائشی ہیں۔بونی رگ میں ان کے پڑوسی حیران ہیں۔
لیماناتوا فاتو اس مکان کے سامنے والے گھر میں رہتی ہیں جہاں دونوں حملہ آور رہائش پذیر تھے۔ انھوں نے بتایا کہ ان کی بیٹی نے انھیں چیخ کر کہا کہ ’ماں باہر دیکھو‘۔
فاتو نے بتایا کہ انھیں باہر بہت سارے پولیس اہلکار اور گاڑیاں دکھیں۔ ’وہ لاؤڈ سپیکر پر انھیں باہر آنے کا کہ رہے تھے۔‘
’پھر میں نے خبر دیکھی – میں نے سوچا اوہ میرے خدایا، یہ وہ نہیں ہو سکتے۔‘
فاتو کا کہنا ہے کہ انھوں اکثر نوجوان حملہ آور کو گھر سے باہر آ کر کوڑا پھینکتے دیکھا تھا۔
’ہم یہاں عام لوگوں کی طرح رہتے ہیں، یہ ایک اچھا علاقہ ہے۔‘




