نیو دہلی(جرأت نیوز)بھارتی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ آسٹریلیا کے ساحلی علاقے بونڈی بیچ میں دہشت گردی کے واقعے کے مجرم کا تعلق بھارتی شہر حیدرآباد سے تھااور والدین سے ملاقات کے لیے متعدد مرتبہ بھارت بھی آیا۔
بھارتی ریاست تلنگانہ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل شیوادھر ریڈی کی جانب سے جاری پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ بونڈی بیچ سڈنی میں دہشت گردی کے حملے کا ملزم ساجد اکرم بھارت کے شہر حیدرآباد سے تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ہنوکہ تہوارمیں فائرنگ کر کے 15 افراد کو ہلاک کرنے والا ساجد اکرم بھارتی اور بیٹا نوید اکرم آسٹریلوی شہری تھا اور ساجد اکرم نے حیدرآباد سے بی کام کیا اور 27 سال قبل روزگار کی تلاش میں ہجرت کرکے آسٹریلیا چلا گیا تھا۔
بھارتی پولیس نے بتایا کہ ساجد اکرم نے یورپی خاتون مس وینیرا گروسو سے شادی کی اور مستقل طور پر آسٹریلیا میں سکونت اختیار کر لی تھی، ساجد اکرم کے دو بچے ایک بیٹا نوید اکرم اور ایک بیٹی بھی ہے۔
حملہ آور کے رشتہ داروں نے بتایا کہ ساجد اکرم کا 27 سال سے حیدرآباد میں اپنے خاندان سے محدود رابطہ رہا اور آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا۔رشتہ داروں نے مزید بتایا کہ ساجد اکرم اپنے والد کے انتقال کے وقت بھی بھارت نہیں آیا جبکہ خاندان کے اراکین نے ساجد اکرم کے انتہا پسندانہ سوچ یا سرگرمیوں سے لاعلمی کا اظہار کیا۔
بھارتی پولیس نے بتایا کہ ساجد اکرم اور نوید کی انتہا پسندی کے عوامل کا بھارت یا تلنگانہ سے کوئی تعلق نہیں دکھائی دیتا اور تلنگانہ پولیس کے پاس ساجد اکرم کے 1998 میں روانگی سے قبل کا بھی کوئی منفی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔
تلنگانہ پولیس نے مرکزی ایجنسیوں اور دیگر ہم منصبوں کے ساتھ تعاون کے عزم کا اعادہ کیا اور استدعا کی کہ عوام اور میڈیا درست حقائق کے بغیر قیاس آرائی یا الزام تراشی سے گریز کریں۔




