UAE forces

یو اے ای نے یمن میں تعینات اپنے فوجی یونٹس واپس بلانے کا اعلان کردیا

(جرأت نیوز)متحدہ عرب امارات کی وزارتِ دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اس نے یمن میں تعینات اپنے انسدادِ دہشت گردی یونٹس کا مشن رضاکارانہ طور پر ختم کر دیا ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارے وام کے مطابق وزارتِ دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ حالیہ پیش رفت کے بعد جامع جائزے کے نتیجے میں کیا گیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے 2019 میں یمن سے اپنی فوج واپس بلالی تھی تاہم انسداد دہشت گردی کے لیے کچھ خصوصی یونٹس یمن میں تعینات تھے۔اس سے قبل یمن کی صدارتی کونسل (پی ایل سی) کے سربراہ رشاد العلیمی نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ساتھ مشترکہ دفاعی معاہدہ منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق رشاد العلیمی نے کہا کہ یمن میں موجود یو اے ای کی تمام فورسز کو 24 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنا ہوگا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یمن کی تمام بندرگاہوں اور زمینی و بحری گزرگاہوں پر 72 گھنٹوں کے لیے مکمل فضائی، زمینی اور بحری ناکہ بندی نافذ کی جا رہی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یمن کی صدارتی کونسل کی جانب سے یہ احکامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب سعودی قیادت میں قائم ملٹری اتحاد نے یمن میں محدود فضائی کارروائی کی، جس میں مکلا بندرگاہ کو نشانہ بنایا گیا۔سعودی اتحاد کے مطابق یہ کارروائی یو اے ای کی حمایت یافتہ جنوبی علیحدگی پسند تنظیم، سدرن ٹرانزیشنل کونسل (STC)کو فراہم کی جانے والی غیر ملکی فوجی معاونت کے خلاف کی گئی۔بعد ازاں سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بھی کہا گیا تھا کہ یو اے ای یمنی حکومت کے مطالبے کے مطابق 24 گھنٹے میں اپنی فوج یمن سے واپس بلائے اور کسی بھی فریق کو عسکری یا مالی معاونت کا عمل فوری بندکرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں