ایک کم عمر فلسطینی وی لاگر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں وہ اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی بمباری کے دوران بھی حوصلے کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ویڈیو بنارہا ہے۔
غزہ میں 7 روز کی عارضی جنگ بندی کے بعد اسرائیلی فوج نے دوبارہ بمباری کا سلسلہ شروع کردیا ہے، دوران بمباری کم عمر فلسطینی وی لاگر رمضان محمود کی بہادری کے ساتھ مسکرانے کی ویڈیو زیر گردش ہے۔
رمضان محمود اپنے انسٹاگرام پر مداحوں سے گفتگو کرنے کیلئے ویڈیو بنا رہا تھا کہ اس دروان اسرائیلی بمباری کی آوازیں اس کے بیک گراؤنڈ میں سنائی دیں۔وی لاگر اس وقت بالکل بھی خوفزدہ نظر نہیں آیا بلکہ اس دوران ویڈیو میں مسلسل مسکراتا رہا، رمضان کی اس ویڈیو پر لوگ ان کی ہمت کی داد دے رہے ہیں۔
‘
فلسطینی بچے نے یہ ویڈیو جمعہ کے روز بنائی جس میں انہوں نے دنیا بھر کے مسلمانوں کو جمعہ مبارک بھی کہا۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے غزہ پر جاری اسرائیلی فوج کی بمباری میں 15 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، قطر اور مصر کی ثالثی میں 24 نومبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں عارضی جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا۔
جنگ بندی کے بعد یکم دسمبر کو بمباری کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا جس میں جمعہ کی صبح سے شام تک شہید ہونے والوں کی تعداد 109 ہوگئی۔