لاہور: گلبرگ کے علاقہ میں سکھ یاتریوں سے واردات کے مرکزی ملزمان کو کراچی سے گرفتار کر لیا گیا، ملزمان واردات کے بعد کراچی فرار ہوگئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق چند روز قبل گلبرگ کے علاقہ منی مارکیٹ گول چکر پر سکھ یاتریوں سے کار سوار ملزمان نے چیکنگ کی آڑ میں واردات کی تھی، ملزمان واردات کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے جبکہ گلبرگ پولیس نے مقدمہ درج کرلیا تھا۔
واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کو ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا تھا، پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے لاہور کی نجی سوسائٹی کے جس گھر چھاپہ مارا تھا وہاں سے گھر کا مالک اور ملازم کو حراست میں لیا تھا جن سے معلومات لی گئی۔
تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ ملزمان کے پاس ایک ہی گاڑی ہے جوکہ کرولا گرینڈی ہے مگر وہ اس کے لیے مختلف نمبر پلیٹس استعمال کرتے ہیں، ملزمان نجی سوسائٹی میں آن لائن گھر کے کمرے بک کرکے لاہور پہنچتے ہیں۔
وقوعہ کے روز ملزمان نے نجی سوسائٹی کے رفیع بلاک میں اوپر والی منزل کا آپارٹمنٹ بُک کیا تھا، ملزمان دن 2 بجکر 33 منٹ پر نجی سوسائٹی سے نکلے اور رنگ روڈ کے راستے ڈیفنس، کیولری، حسین چوک سے ہوتے ہوئے منی مارکیٹ پہنچے جہاں انہوں نے چیکنگ کے نام پر سکھ یاتریوں سے واردات کی، ملزمان گھر سے نکلنے سے گھر واپس پہنچنے تک متعدد بار نمبر پلیٹ تبدیل کرتے رہے، ملزمان 3 بج کر 35 منٹ پر واپس اپنے ٹھکانے پہنچے۔
ملزمان واردات کے بعد گارڈن ٹاوْن، کینال روڈ، ای ایم آئی اور شاہکام چوک سے ہوتے ہوئے واپس نجی سوسائٹی میں پہنچے، ملزمان نے اپنے مالک مکان کو بتایا کہ وہ قالین فروخت کرنے کا کام کرتے ہیں اور لاہور رقم کی ادائیگی کے لیے آئے ہیں، ملزمان واردات کی رات ہی لاہور سے فرار ہوگئے تھے۔
پولیس تحقیقات کے بعد جب ملزمان کے کرائے گھر پہنچی تو وہاں سے کوئی چیز برآمد نہ ہوسکی تاہم اب اس گروہ کو کراچی سے گرفتار کرلیا گیا ہے جس کو لیکر پولیس کی ٹیم لاہور پہنچ گئی ہے جن سے مزید تفتیش جاری ہے، پولیس نے ملزمان کو حساس ادارے کی مدد سے موبائل فون نمبرز ٹریس کے بعد گرفتار کیا ہے۔