غزہ: اسرائیلی اور فلسطینی میڈیا نے ایسی ویڈیوز جاری کی ہیں جن میں اسرائیلی فوج کی حراست میں موجود متعدد فلسطینی شہریوں کے ساتھ بدترین سلوک کیا جارہا ہے۔
سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر چند ویڈیوز اور تصاویر شیئر کی جارہی ہیں جن میں دِکھایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے درجنوں فلسطینی شہریوں کو شدید سردی میں کپڑے اتار کر اُن کی آنکھوں پر پٹی اور ہاتھوں کو باندھ کر کھلے مقامات پر بٹھایا ہوا ہے۔
اسرائیلی فوج نے ناصرف اغوا فلسطینیوں کو کھلے مقامات پر بٹھایا بلکہ اُنہیں کپڑوں کے بغیر ہی ٹرکوں میں اسرائیل بھی منتقل کیا۔
زیرِ حراست فلسطینیوں کا تعلق غزہ کے مختلف علاقوں سے ہےجن میں بزرگ اور نوجوانوں کے علاوہ بچے بھی شامل ہیں۔
یہ ویڈیوز منظرِ عام پر آنے کے بعد حماس کے سیاسی ونگ کے ایک رکن اسامہ حمدان نے معصوم فلسطینی شہریوں کے ساتھ اسرائیلی فوج کی بدسلوکی کی مذمت کی جبکہ اغوا کیے جانے والے فلسطینی شہریوں کے اہلخانہ اور رشتہ داروں نے بتایا کہ ان کا حماس یا کسی دوسرے گروپ سے کوئی تعلق ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ترجمان سے جب ان تصاویر اور ویڈیوز کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے دعویٰ کیا کہ دہشت گرد ہتھیار ڈال رہے ہیں۔تاہم، لندن کے ایک خبررساں ادارے نے تصدیق کی کہ تصاویر میں نظر آنے والے فلسطینی قیدیوں میں اُن کا نامہ نگار بھی شامل ہے جو غزہ میں اپنی صحافت کے فرائض سرانجام دے رہا تھا۔
واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک اسرائیل کے حملوں میں اب تک 17 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 63 صحافی جان کی بازی ہار چکے ہیں جن میں 56 فلسطینی، 4 اسرائیلی اور 3 لبنانی شامل ہیں جب کہ صحافیوں کی اہل خانہ کی تعداد اس کے علاوہ ہیں۔